0
Sunday 18 Jul 2021 21:57

صحافی دانش صدیقی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قبرستان میں تدفین ہوگی

صحافی دانش صدیقی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قبرستان میں تدفین ہوگی
اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں مارے گئے پلٹزر ایوارڈ یافتہ فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کی موت بندوق کی کئی گولیاں لگنے سے ہوئی تھی۔ کابل واقع ہندوستانی سفارت خانہ نے اتوار کو دانش صدیقی کی ہلاکت کا سرٹیفکیٹ ملنے کے بعد اس بات کی تصدیق کی۔ دانش صدیقی کی لاش کو دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ دانش صدیقی کا جسد خاکی کابل سے ایئر انڈیا کے طیارے کے ذریعہ اتوار کی شام تقریباً 6 بجے دہلی پہنچ گیا۔ نیوز ایجنسی رائٹرس کے لئے کام کرنے والے 39 سالہ دانش صدیقی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق طالب علم تھے۔ یونیورسٹی نے ایک بیان میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر نے فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کے اہل خانہ کے ذریعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قبرستان میں تدفین کئے جانے کی درخواست کو قبول کرلیا ہے۔ اس قبرستان میں خاص طور پر یونیورسٹی کے ملازمین، ان کے اہل خانہ اور نابالغ بچوں کی تدفین ہوتی ہے۔

دانش صدیقی نے دارالحکومت دہلی واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی تھی اور ان کے والد اختر صدیقی یونیورسٹی میں فیکلٹی آف ایجوکیشن کے ڈین تھے۔ دانش صدیقی نے سال 2007ء میں ماس کمیونیکیشن سینٹر (ایم سی آر سی) سے پڑھائی کی تھی۔ وہیں جامعہ ملیہ اسلامیہ ٹیچرس ایسوسی ایشن نے دانش صدیقی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ دانش صدیقی کو 2018ء میں نیوز ایجنسی رائٹر کے لئے کام کرنے کے دوران پلٹزر ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا تھا اور گزشتہ جمعہ کو پاکستان کی سرحد سے متصل افغانستان کے قصبے اسپین بولدک میں ان کا قتل کر دیا گیا تھا۔ کہا جارہا تھا کہ دانش صدیقی کا قتل طالبان نے کیا ہے۔ تاہم طالبان کے ترجمان نے ہندوستانی صحافی دانش صدیقی کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے اس بات کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 944104
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش