0
Tuesday 20 Jul 2021 21:58

زراعت مخالف قانونی منسوخ ہونے تک پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے، بھگونت مان

زراعت مخالف قانونی منسوخ ہونے تک پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے، بھگونت مان
اسلام ٹائمز۔ عام آدمی پارٹی کی پنجاب یونٹ کے صدر اور رکن پارلیمان بھگونت مان نے کہا کہ تینوں زرعی قوانین منسوخ ہونے تک پارلیمنٹ کی کارروائی نہیں چلنے دی جائے گی۔ بھگونت مان نے آج کانگریس پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایوان میں پنجاب کے چار پانچ اراکین پارلیمان کو چھوڑ کر باقی کسانوں کے حق میں زرعی قوانین کے خلاف بولنے کی بجائے ’راہل گاندھی کی جاسوسی‘ کے معاملہ پر ہنگامہ کرتے رہے۔ بھگونت مان نے واضح کیا کہ زرعی قوانین منسوخ کئے بغیر مانسون اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کی کارروائی چلنے نہیں دی جائے گی۔ مودی حکومت کو اجلاس شروع ہونے سے پہلے ہی رسمی کل جماعتی میٹنگ میں یہ بتا دیا گیا تھا۔ انہوں نے کانگریس کی نیت اور پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کانگریس کس دباؤ میں ہے سمجھ سے پرے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے اپنے تمام اراکین پارلیمان کو ایک سات زراعت مخالف قوانین کے خلاف ڈٹے رہنے کی ہدایت دینی چاہیئے۔

بھگونت مان نے کہا کہ اہل وطن نے وزیراعظم کی ’من کی بات‘ بہت سن لی ہے اور اب ان کو کسانوں، مزدوروں اور عام لوگوں کی بات ضرور سننیی چاہیئے۔ کسان دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ آٹھ مہینوں سے بیٹھے ہیں لیکن حکومت کسانوں کی بات سننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام کو کسانوں نے ڈال کر منتخب کیا ہے اور ہماری ذمہ داری ہے کہ تینوں ہی سیاہ قوانین کے خلاف کسانوں کی آواز پارلیمنٹ میں بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ 22 جولائی کو جب کسان قانون منسوخ کروانے کے لئے پارلیمنٹ کے سامنے پُرامن مظاہرہ کرنے کے لئے آئیں گے تو وہ خود آگے آکر کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے استقبال کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 944395
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش