0
Saturday 24 Jul 2021 21:39

سعودی فوجی اتحاد کی مدد سے صنعاء پر قبضے کی آرزو اب دم توڑ چکی ہے، جنوبی عبوری کونسل

سعودی فوجی اتحاد کی مدد سے صنعاء پر قبضے کی آرزو اب دم توڑ چکی ہے، جنوبی عبوری کونسل
اسلام ٹائمز۔ یمنی علیحدگی پسند تنظیم المجلس الانتقالی الجنوبی کے مرکزی رہنماؤں احمد عمر بن فرید اور فضل الجعدی نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں اعتراف کیا ہے کہ یمنی دارالحکومت پر قبضہ اب ممکن نہیں رہا۔ عرب چینل المیادین کے مطابق صنعاء فورسز کی جانب سے مسلسل پیشقدمی کرتے ہوئے تیل و گیس سے مالامال صوبے "شبوہ" کے مغربی شہر "بیحان" تک پہنچ جانے کے موقع پر یمنی علیحدگی پسند تنظیم "جنوبی عبوری کونسل" کے چیئرمین یورپی رابطہ کونسل احمد عمر بن فرید نے اپنی گفتگو میں اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت صوبہ شبوہ کے اردگرد کے عسکری حالات مارچ 2015ء میں (جارح سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے صنعاء کے خلاف) شروع کئے گئے "عاصفة الحزم" (Operation Decisive Storm) آپریشن کے آغاز سے قبل جیسے ہو چکے کیونکہ اس آپریشن کے باعث اب صنعاء فورسز پیشقدمی کرتے ہوئے صوبہ شبوہ کے اندر تک پہنچ گئی ہیں۔ جنوبی عبوری کونسل کے مرکزی رہنماء نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں مستقبل قریب میں (صنعاء کی) ایسی ہی مزید پیشقدمی کے بارے بھی ابھی سے خبردار کرتا ہوں۔

دوسری جانب میڈیا کے ساتھ گفتگو میں جنوبی عبوری کونسل کے رکن سپریم کونسل فضل الجعدی کا بھی یہی کہنا ہے کہ صنعاء پر قبضہ جمانے پر مبنی (جارح) سعودی فوجی اتحاد کا ہدف اب نہ صرف ناقابل دسترسی ہو چکا ہے بلکہ اس کے حصول میں موجود فاصلہ بھی ہر آئے دن مزید بڑھتا جا رہا ہے۔ فضل الجعدی نے کہا کہ (جارح) سعودی فوجی اتحاد کی مدد سے صنعاء پر قبضہ جمانے کی اندھی خواہش اس وقت بری طرح برباد ہو چکی ہے کیونکہ (یمن کی) مستعفی حکومت کے ساتھ منسلک جنگجوؤں نے جنگ لڑنے کے لئے جنوبی یمن کا رخ کر لیا اور یہاں آ کر، پہلے سے آزاد شدہ علاقوں کی آزادی میں اپنے میڈیا اور مال و منال سمیت اپنا پورا سرمایہ لگا ڈالا ہے۔

واضح رہے کہ جارح سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے سال 2015ء میں صنعاء کے خلاف شروع کئے گئے جارحانہ آپریشن کے آغاز میں تو منصور ہادی فورسز سمیت جنوبی عبوری کونسل اور اس کی حامی اماراتی حکومت کے تمام جنگجو بھی سعودی فوجی اتحاد کے حلیف تھے تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اور انصاراللہ فورسز کی بڑھتی پیشقدمی کے باعث، یہ جارح قوتیں زیادہ سے زیادہ رقبے کے حصول کی خاطر ایک عرصے سے آپس میں دست و گریباں ہیں۔ یاد رہے کہ اس حوالے سے سعودی فوجی اتحاد میں شامل معاند عسکری گروہوں کے درمیان 5 نومبر 2019ء کے روز "ریاض معاہدے" پر دستخط بھی کئے گئے تھے تاہم یہ معاہدہ بھی باہم لڑنے والے جارح فریقوں کے درمیان صلح قائم کرنے میں تاحال ناکام رہا ہے۔

خبر کا کوڈ : 944934
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش