0
Saturday 31 Jul 2021 21:02

فرقہ واریت کیخلاف تمام مسالک متحد ہیں، علامہ اصغر عارف چشتی 

فرقہ واریت کیخلاف تمام مسالک متحد ہیں، علامہ اصغر عارف چشتی 
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف مذہبی امور ونگ سینٹرل پنجاب کے زیر اہتمام محرم الحرام میں قیام امن کے سلسلہ میں پریس کانفرنس کی گئی۔ پریس کانفرنس میں علامہ اصغر عارف چشتی، خواجہ اکمل اویسی، پروفیسر افضل حیدری، قاسم علی قاسمی، مرزا صادق جرال، سید اویس الرحمان گیلانی، محمد جنید آصف و دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ ترجمان پی ٹی آئی مذہبی امور ونگ علامہ اصغر عارف چشتی نے کہا  "واعتصموا بحبل الله جميعا ولا تفرقو" اس آیت کی رو سے امت میں انتشار پیدا کرنا اور فساد کا باعث بننا حرام ہے، جس قدر اتحاد امت کی آج ضرورت ہے، یقینا کوئی ذی شعور انسان اس کا انکار نہیں کر سکتا، نبی کریم ﷺ نے اس امت کو جسد واحد قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری صفوں میں انتشار اور افتراق میں دشمن کی کامیابی کا راز ہے، ہمارا ملک اور مذہب اس بات کا متحمل نہیں ہو سکتا کہ فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دی جائے، اس لئے ہم پر لازم ہے کہ دست و گریباں ہونے کے بجائے ایک دوسرے کو گلے لگائیں، ہر سال مقدس ایام سے قبل ان ایام کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے توہین و تکفیر کا بازار گرم کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان میں امن وامان کی صورت حال خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے۔ علامہ اصغر عارف چشتی نے کہا کہ اتحاد امت کا یہ مطلب نہیں کہ اختلاف رائے باقی نہ رہے، اختلاف رائے تو انسانی سوچ کا مظہر ہے، اختلافات تو صدیوں سے ہیں اور رہیں گے۔ اتحاد امت سے مراد یہ ہے کہ امت میں انتشار نہ ہو، ہر کوئی اپنے عقیدے کے مطابق امن سے رہے اور کوئی ایسا کام نہ کرے جس سے دوسروں کے جذبات مجروح ہوں جو کوئی بھی اتحاد امت کو پارہ پارہ کرنے کی کوشش کرے، اس کی پوری حوصلہ شکنی کی جائے اور اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بعض افراد شہرت و ناموری پانے، داد وصول کرنے یا اپنی ریٹنگ بڑھانے کیلئے اصل دین اور مسلمات کو چھوڑ کر جزوی اختلافات ہی کو ہوا دیتے ہیں، مذہب کے نام پر دہشتگردی، انتہا پسندی، فرقہ ورانہ تشدد، قتل و غارت گری خلاف اسلام ہے، اور تمام مکاتب فکر اور مذہبی قیادت اس سے مکمل اعلان برات کرتی ہے۔کوئی مقرر خطیب، ذاکر یا واعظ اپنی تقریر میں انبیاء کرام علیہم السلام، اہلبیت اطہار، ازواج مطہرات، خلفائے راشدین، اصحاب کرام، آئمہ اطہار حضرت امام مہدی اور اکابرین امت کی توہین نہ کرے، اور اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو اسے کسی مسلکی گروہ کا نمائندہ تصور کئے بغیر تنہا کرتے ہوئے بطور مجرم دیکھا جائے، پاکستان کے آئین کے مطابق تمام مذاہب اور مسالک کے لوگ اپنی ذاتی اور مذہبی زندگی گزاریں۔کوئی شخص اپنے نظریات کسی دوسرے پر مسلط نہ کرے کیونکہ یہ شریعت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور فساد فی الارض ہے۔

قاسم علی قاسمی و دیگر رہنماوں کا کہنا تھا کہ اسلام کے تمام مکاتب فکر کا یہ حق ہے کہ وہ اپنے اپنے مسالک اور عقائد کی تبلیغ کریں مگر کسی شخص، ادارے یا فرقے کیخلاف نفرت انگیزی پر مبنی جملوں یا بے بنیاد الزامات لگانے کی اجازت نہیں ہوگی، کوئی شخص مساجد، منبر ومحراب، مجالس اور امام بارگاہوں میں نفرت انگزی پر مبنی تقاریر نہیں کرے گا اس وقت جب ہمارے پیارے وطن پاکستان کو بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمیں پاکستان کی بقا اور سر بلندی کی خاطر اور دشمن کی چالوں کا ناکام بنانے کیلئے متحد ہو کر اپنی قوم کو یکجہتی کا درس دینا ہوگا، افواج پاکستان کیخلاف بات کرنا دشمن کی سازش کو مضبوط بنانا ہے۔
خبر کا کوڈ : 946127
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش