0
Monday 2 Aug 2021 19:38

جنسی جرائم اور تشدّد کی روک تھام شرعی فریضہ ہے، علامہ مرید حسین نقوی

جنسی جرائم اور تشدّد کی روک تھام شرعی فریضہ ہے، علامہ مرید حسین نقوی
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے کہا ہے کہ جنسی جرائم اور تشدّد کی روک تھام نہی عن المنکر کے تحت شرعی فریضہ ہے، جو حکومت سمیت تمام طبقات پر عائد ہوتا ہے۔ میڈیا سے بے پردگی، نامحرم کے اختلاط، بے حیائی کی حوصلہ افزائی کا خاتمہ اور فحش ویب سائٹس کی وجہ سے جنسی جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے، فحش ویب سائٹس کو بلاک کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، موبائل کی وجہ سے یہ خطرہ ہر گھر میں پہنچ چکا ہے۔جس کی ذمہ داری سابقہ حکومتوں کیساتھ موجودہ حکومت پر بھی عائد ہوتی ہے، دیگر ممالک اگر فحش سائٹس بلاک کر سکتے ہیں تو ہماری حکومت کیوں نہیں کر سکتی؟۔ لاہور میں تقریب سے خطاب میں علامہ مرید نقوی نے کہا کہ سرکاری، غیر سرکاری تقریبات اور میڈیا سے نام نہاد ماڈرن تہذیب کے پرچار کی بجائے اسلامی حجاب کے کلچر، حیاء و عفّت کی اسلامی و مشرقی اقدار کی ترویج کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے حکمران، افسران اور عوامی نمائندگان کی خواتین قابلِ تقلید نمونہ پیش کریں۔ انہوں نے کہا شادی میں تاخیر بھی مذکورہ جرائم کا اہم عامل ہیں، اعلیٰ تعلیم اور برسرِروزگار ہونے تک شادی میں تاخیر درست نہیں۔ سورہ مبارکہ نور میں واضح کیا گیا ہے کہ شادی رزق اور روزگار کی ضمانت ہے، لڑکی کے بالغ ہونے کے بعد جتنا جلد ممکن ہو شادی، نکاح کر دینا چاہئے تاکہ اس کا ذہن اپنے شریکِ حیات کی طرف رہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ مقامی حالات و رواج کے تناظر میں عارضی عقد کی اجازت بھی دی گئی ہے۔ اسلامی تعلیمات میں والدین کو تاکید کی گئی ہے کہ بیٹیوں اور دیگر خواتین کو سورہ نور کی تفسیر بتائیں تاکہ نامحرم سے تعلق کی خواہش کا مقابلہ کر سکیں۔
خبر کا کوڈ : 946432
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش