اسلام ٹائمز۔ شام میں ایک نامعلوم ڈرون طیارے کے مار گرائے جانے کے 2 روز بعد کہ جس کے بارے خیال تھا کہ وہ اسرائیلی ہے، شامی فوجی ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ کا ایک پیشرفتہ ڈرون طیارہ تھا۔ عرب ای مجلے
الخنادق کے مطابق شامی صوبے حلب کی حدود میں نشانہ بنایا جانے والا ڈرون طیارہ؛ ریڈار میں نہ آنے والا امریکہ کا پیشرفتہ ترین آر کیو-4 گلوبل ہاک ہے جسے Buk ہوائی دفاعی سسٹم کے ذریعے مار گرایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شامی سکیورٹی فورسز کے اس اقدام کے بعد اب ملکی ہوائی حدود میں امریکی طیاروں کی تمام پروازیں معطل ہو کر رہ گئی ہیں۔ الخنادق نے مزید لکھا کہ امریکہ کا یہ ڈرون طیارہ اردن کے شمالی علاقے الارزق میں موجود "موفق السطی" فوجی اڈے سے اڑا تھا کہ جو خطے میں ہونے والے امریکہ کے تمام ہوائی آپریشنز کا منشأ مانا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شامی صدر بشار الاسد کی جانب سے واضح طور پر دستور دیا جا چکا ہے کہ اسرائیل سمیت کسی بھی نامعلوم طیارے کو شامی ہوائی حدود کی خلاف کرنے سے قبل ہی مار گرایا جائے۔