0
Friday 6 Aug 2021 00:59
خارجہ و داخلہ پالیسی امریکا نہیں پاکستان کے مفاد میں ہونی چاہئیے

ملک میں 72 دہشتگرد تنظیمیں موجود ہیں لیکن کسی کیخلاف کارروائی نہیں ہورہی، میاں افتخار حسین

ملک میں 72 دہشتگرد تنظیمیں موجود ہیں لیکن کسی کیخلاف کارروائی نہیں ہورہی، میاں افتخار حسین
اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ ریاست ہماری حفاظت میں ناکام ہوچکی ہے، ہمیں جواب دیں تاکہ اپنا بندوبست کریں، سیکیورٹی ایجنسیاں کیا کررہی ہیں؟ کیا ہم روزانہ اپنوں کی لاشیں اٹھاتے رہیں گے؟ ملک عبیداللہ کاسی کو اغواء کے بعد شہید کردیا گیا، آج اے این پی کیلئے ایک اور تاریک دن ہے۔ ہم مزید کوئی لاش اٹھانے کو تیار نہیں، اب اس قسم کے واقعات کی مذمت بھی بے معنی ہوچکی ہے۔ سوات تحصیل خوازہ خیلہ میں تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتا، اے این پی کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔ دھمکیاں ہمیں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹاسکتیں، اے این پی دہشتگردی کا مقابلہ کرتی رہے گی۔ دہشتگرد دوبارہ منظم ہورہے ہیں، اس بار بھی جنگ پشتون خطے میں ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان بن گیا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوا یہی وجہ ہے کہ دہشتگرد کارروائیاں پھر شروع ہوچکی ہیں۔ 72 دہشتگرد تنظیمیں موجود ہیں لیکن کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی۔ ایک غیرسنجیدہ شخص کو وزیر داخلہ بنا کر ملک کی داخلہ پالیسی کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے۔ پاکستان کی خارجہ و داخلہ پالیسی امریکا نہیں پاکستان کے مفاد میں ہونی چاہئیے۔ افغان امن عمل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان بارے بھی پالیسی واضح نہیں، کسی بھی متشدد گروہ کی حمایت پاکستان کو جنگ میں دھکیلنے کے مترادف ہوگا۔ اے این پی واضح کرچکی ہے کہ مذاکرات ہی اس جنگ کا واحد حل ہے جس میں تمام سٹیک ہولڈرز شامل ہوں۔
خبر کا کوڈ : 946936
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش