مزاحمتی محاذ نے ناقابل شکست ہونیکا اسرائیلی دعوی مٹی میں ملا دیا ہے، ایڈمرل علی شمخانی
7 Aug 2021 20:55
نئے ایرانی صدر آيت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی تقریب حلف برداری میں شریک فلسطینی مزاحمتی تحریکوں حماس اور جہاد اسلامی کے سربراہوں نے ایرانی قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جنکے دوران انہوں نے تیرہویں ایرانی صدارتی انتخابات کے عالیشان انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور فلسطینی قومی امنگوں کے دفاع میں ایران اور ایران و مزاحمتی محاذ کے عظیم کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی کے موثر کردار کو سراہتے ہوئے تاکید کی کہ آج غاصب صیہونی رژیم ماضی کے کسی بھی وقت سے بڑھکر کمزور، مبہوت، گوناگوں مسائل کا شکار اور کھوکھلی ہو چکی ہے۔
اسلام ٹائمز۔ نئے ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد فلسطینی مزاحمتی تحریکوں حماس و جہاد اسلامی کے سربراہوں اسمعیل ہنیہ اور زیاد النخالہ نے آج ایرانی سپریم لیڈر کے خصوصی نمائندے اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ ایڈمرل علی شمخانی کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں ایڈمرل علی شمخانی نے سیف القدس مزاحمتی آپریشن کے دوران حماس و جہاد اسلامی کے موثر کردار کے سبب فلسطینی مزاحمتی محاذ کو حاصل ہونے والی درخشاں کامیابیوں پر مبارکباد پیش کی اور فلسطینی مزاحمتی محاذ کی جانب سے غاصب صیہونی رژیم کو دی جانے والی ذلت آمیز شکست کو سراہا۔ ایرانی قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے قدس شریف کو صیہونی چنگل سے آزاد کروانے کی 70 سالہ فلسطینی عوامی جدوجہد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج فلسطینی جوانوں کی نئی نسل پہلی نسلوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ طاقتور و پرعزم ہے جو غاصب صیہونیوں کے مذموم توسیع پسندانہ منصوبوں کے سامنے مکمل جانثاری کے ساتھ ڈٹ کر مزاحمت پیش کر رہی ہے۔
ایڈمرل علی شمخانی نے اپنی گفتگو میں تاکید کی کہ فلسطینی مزاحمتی محاذ کے راکٹوں کی بڑی تعداد میں فائر کئے جانے کی صلاحیت، ان کا طولانی رینج اور متعدد ریڈاروں و آئرن ڈوم نامی دفاعی نظاموں سے انہیں کامیابی کے ساتھ عبور کروانے کی حماس و جہاد اسلامی کی مہارتوں نے اسرائیل کے ناقابل شکست ہونے کے دعوے کو مٹی میں ملا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے صیہونی طاقت و وسعت میں اضافے کا موجب بننے والے ہر محرک کی پرزور مذمت کی اور غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی رژیم کے ساتھ بعض عرب ممالک کی جانب سے دوستانہ تعلقات استوار کرنے کی شیطانی مہم کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام مزاحمتی حلقوں کے فلسطینی امنگوں و قدس شریف کے گرد ایک محاذ پر جمع ہو جانے سے یہ جعلی رژیم مستقبل قریب میں ہی ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ منحوس صیہونی رژیم اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے نہ صرف فوجی وسائل بلکہ عوامی مزاحمتی سلسلے میں اختلاف ڈالنے کے لئے سوشل میڈیا سمیت طرح طرح کے نفسیاتی حربے بھی استعمال کرتی ہے جبکہ سافٹ وار سے متعلق صیہونی دشمن کے اقدامات کو غير موثر بنانے کے لئے مزاحمتی محاذ کو چاہئے کہ وہ اس میدان میں بھی موثر کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ مزاحمتی فورسز کے نظم و نسق کو محفوظ رکھتے ہوئے غاصب صیہونی رژیم سے متعلق سیاسی، سکیورٹی و اجتماعی حقائق کو دنیا کے سامنے لائے۔
اس ملاقات میں فلسطینی مزاحمتی سربراہوں نے تیرہویں ایرانی صدارتی انتخابات کے عالیشان انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور فلسطینی قومی امنگوں کے دفاع میں ایران اور ایران و مزاحمتی محاذ کے عظیم کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی کے موثر کردار کو سراہا۔ انہوں نے کامیاب سیف القدس مزاحمتی آپریشن اور عسکری و اجتماعی حوالے سے اس کے درخشاں نتائج پر روشنی ڈالتے ہوئے تاکید کی کہ آج غاصب صیہونی رژیم ماضی کے کسی بھی وقت سے بڑھ کر کمزور، مبہوت، گوناگوں مسائل کا شکار اور کھوکھلی ہو چکی ہے۔
خبر کا کوڈ: 947288