0
Sunday 8 Aug 2021 01:31

الزامات مسترد، افغان حکام عالمی برادری کو گمراہ کر رہے ہیں، پاکستان

الزامات مسترد، افغان حکام عالمی برادری کو گمراہ کر رہے ہیں، پاکستان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کے گمراہ کن پراپیگنڈے اور جھوٹے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا اور کہا ہے کہ افغان حکام پاکستان کے حوالے سے عالمی برادری کو گمراہ کر رہے ہیں۔ دفتر خارجہ نے افغانستان کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہونے والی بحث کا بغور مشاہدہ کیا ہے، افغانستان کے قریب ترین ہمسائے کے طور پر پاکستان کو اس بحث میں مدعو ہونے سے روکنا افسوس ناک ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کرچکی ہے، صدر سلامتی کونسل نے اجلاس میں پاکستان کو اپنا نکتہ نظر اور تجاویز پیش کرنے سے روکا، سلامتی کونسل کا پلیٹ فارم پاکستان مخالف بیانیہ پھیلانے کے لیے استعمال ہونے دیا گیا، اجلاس میں افغانستان کے نمائندے کے گمراہ کن پراپیگنڈے اور بےبنیاد الزامات سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کے ارکان کو اس معاملے پر اپنے نکتہ نظر اور موقف سے آگاہ کیا ہے، پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے لیے اپنا موقف عالمی برادری کے سامنے بڑی صراحت کے ساتھ بارہا پیش کرچکا ہے، ہم اپنے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ افغانستان کے تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ ہی پائیدار امن وسلامتی کے لیے آگے بڑھنے کی واحد راہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہمیں بین الافغان مذاکرات کے ٹھوس نتیجے پر پہنچنے سے قبل اور امریکی و نیٹو افواج کے انخلاء کی تکمیل کے قریب افغانستان میں بڑھتے تشدد پر شدید تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی اطلاعات پر پاکستان کو شدید تشویش لاحق ہے، تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ انسانی وعالمی قوانین کے احترام کو یقینی بنائیں، ہم تمام افغان فریقین پر زور دیتے ہیں کہ فوجی طرز عمل سے اجتناب کریں اور زوردیتے ہیں کہ افغان متحارب فریقین اجتماعیت کے حامل، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیہ کے لیے کام کریں۔
خبر کا کوڈ : 947324
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش