QR CodeQR Code

بیت اللہ محسود کی جانشینی پر شوریٰ میں تصادم،حکیم اللہ محسود،ولی الرحمن کے ہلاک ہونے کی اطلاع

9 Aug 2009 09:35

کالعدم تحریک طالبان پاکستان میں بیت اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد ان کے جانشین کے انتخاب کیلئے ہونے والے شوریٰ کے اجلاس میں جھگڑا ہو گیا جس کے بعد تحریک کے دو گروپوں حکیم اللہ محسود گروپ اور ولی الرحمن گروپ میں تصادم ہو گیا،غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس تصادم


پشاور:کالعدم تحریک طالبان پاکستان میں بیت اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد ان کے جانشین کے انتخاب کیلئے ہونے والے شوریٰ کے اجلاس میں جھگڑا ہو گیا جس کے بعد تحریک کے دو گروپوں حکیم اللہ محسود گروپ اور ولی الرحمن گروپ میں تصادم ہو گیا،غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس تصادم میں حکیم اللہ محسود اور ولی الرحمن سمیت 4 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ سب افراد فائرنگ کے تبادلہ میں مارے گئے ہیں۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان کے ایک مقام پر تحریک طالبان کی شوریٰ کا اجلاس ہو رہا تھا کہ اجلاس کے دوران مفتی ولی الرحمن محسود اور حکیم اللہ محسود کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جس نے بعد میں فائرنگ کی شکل اختیار کر لی،دوطرفہ فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد مارے گئے جس میں اطلاعات کے مطابق حکیم اللہ محسود اور مفتی ولی الرحمن محسود شامل ہیں،حکام اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ بیت اللہ محسود نے اعلان کر رکھا تھا کہ اگر وہ مار دئیے جائیں تو ان کی جگہ پر نئے امیر کا فیصلہ ولی الرحمن محسود کریں گے لیکن حکیم اللہ محسود بیت اللہ محسود کے مارے جانے کے بعد خود کو جانشین کے طور پر سامنے لائے،شوریٰ کے اجلاس کے دوران اسی معاملے پر دونوں میں تلخ کلامی ہوئی،حکیم اللہ محسود بضد تھے کہ انہیں جانشین تصور کیا جائے،شوریٰ کی اکثریت مفتی ولی الرحمن کو امیر بنانا چاہتی تھی اسی وجہ سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران حکیم اللہ اور ولی الرحمن دونوں کے مارے جانے کی اطلاع ملی ہے۔ حکیم اللہ محسود کے مارے جانے کی تصدیق ذمہ دار ذرائع نے کر دی ہے۔ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کی خبر سرکاری ٹی وی نے بھی نشر کی۔ دریں اثناء نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی پوری تصدیق بھی ہو جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ شوریٰ کے اجلاس میں ہونے والی جھڑپ میں حکیم اللہ محسود اور ولی الرحمن میں سے کسی ایک کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظالموں کو اپنے انجام تک پہنچنا تھا وہ پہنچ گئے،تصدیق ہوتی رہے گی وہ سمجھتے ہیں کہ بیت اللہ محسود ہلاک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شوریٰ کے اجلاس میں جھڑپ ہفتہ نہیں بلکہ جمعہ کو ہوئی تھی اور اسی دن دونوں کمانڈروں میں سے کوئی ایک مارا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو بھی قدم اٹھایا وہ عوام کے مفاد میں اٹھایا گیا اب تک جتنے دہشت گرد گرفتار ہوئے ان میں سے 90 فیصد افغان تھے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے اب دن گنے جا چکے ہیں۔ بعض دیگر اطلاعات کے مطابق حکیم اللہ محسود مارے گئے اور ولی الرحمن زخمی ہیں۔ تیسرے متوقع جانشین عظمت اللہ محسود بچ گئے ہیں۔ رحمن ملک نے کہا کہ وزیرستان میں محسود کا نیٹ ورک توڑ دیا گیا ہے بعد میں کوئی سر اٹھاتا ہے تو اس کا حشر بھی وہی ہو گا جو دوسروں کا ہوا ہے۔ اس سے قبل عرب ٹی وی کے مطابق تحریک طالبان نے بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔ اپنی ہلاکت سے قبل تحریک طالبان کے ترجمان اور بیت اللہ محسود کے بھانجے حکیم اللہ محسود نے دعویٰ کیا تھا کہ بیت اللہ محسود زندہ ہیں اور نامعلوم مقام پر محفوظ ہیں،انہوں نے جماعت کی کمان بدستور سنبھال رکھی ہے۔ حکیم اللہ محسود نے عرب ٹی وی کو بتایا کہ بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، یہ جھوٹ پر مبنی ہیں، پختونوں میں سسر کے گھر رہنا اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ چند دنوں میں بیت اللہ محسود میڈیا سے رابطہ کر کے اپنی زندگی کا ثبوت دینگے۔ انہوں نے اسامہ بن لادن اور مُلا عمر کی جنگی حکمت عملی کے تحت روپوشی اختیار کی ہے۔ جنوبی وزیرستان میں مشکلات درپیش ہیں۔ اس حوالے سے حکمت عملی طے کی جا رہی ہے۔ حکیم اللہ محسود نے کہا تھا کہ ڈرون حملے کے بعد بیت اللہ محسود کا کسی کے ساتھ رابطہ نہیں۔ دوسری جانب وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا کہ بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی تصدیق کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائیگا۔ محسود قبائل کے رہنما اور سابق ایم این اے مولانا معراج الدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ذرائع کے مطابق بیت اللہ محسود زندہ ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری قوم جس طرح سے بیت اللہ محسود کے معاملے میں دلچسپی لے رہی ہے ہم بھی باخبر رہنا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے بیت اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ برطانوی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے موثر ہیں مگر پاکستانی عوام انہیں ملکی خودمختاری اور اندرونی معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں۔ ڈرون ٹیکنالوجی پاکستان کو دیدی جائے تو عوام کا اعتراض خودبخود ختم ہو جائیگا۔ بیت اللہ محسود مارا جا چکا ہے، میں اس بات کی تصدیق کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے مؤثر مگر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہیں۔ برطانیہ نے کہا ہے کہ طالبان کمانڈر بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے برطانوی دفتر خارجہ کی ترجمان نتاشا خان نے کہا کہ بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی تصدیق ابھی تک نہیں ہو سکی ہے،ہم اس حوالے سے رپورٹوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ بیت اللہ محسود کے ڈرائیور قاسم عرف کاشف کو لونڈخور کے قریب شاہ ڈنڈ میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق قاسم کی میت جمعہ کو جنوبی وزیرستان سے لائی گئی تھی پولیس کا کہنا ہے کہ قاسم کی عمر 20 سال اور غیر شادی شدہ تھا، قاسم کے دو بھائی ہیں جن میں ایک سکول ٹیچر ہے اس کے گھر والے پہلے ہی قاسم سے اعلان لاتعلقی کر چکے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق بیت اللہ محسود کی ہلاکت کے حوالے سے ابہام سامنے آیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبز نے کہا ہے کہ ہمیں یقین ہو رہا ہے کہ ڈرون حملے میں محسود مارے گئے تاہم حتمی تصدیق میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ بیت اللہ محسود نے بے گناہوں کو قتل کیا،ان کے ساتھ تحریک چلانے والے ارکان کو ختم کرنا ہو گا۔ طالبان ترجمان مولوی عمر اور جے یو آئی سرحد کے پارلیمانی رہنما مفتی کفایت اللہ نے بھی بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ سرحد ہاتھ سے نکل رہا ہے،سوات اور دیگر علاقوں میں فوج کو شکست ہوئی ہے۔ جی این آئی کے مطابق بیت اللہ محسود ک ہلاکت کے حوالے سے ویڈیو امریکی حکومت کو دے دی گئی ہے،امریکہ 24 گھنٹے میں اپنے ذرائع سے تصدیق کر دے گا۔ امریکی تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ بیت اللہ محسود کی ہلاکت پاکستان اور امریکہ کی بڑی کامیابی ہے۔ ہیری ٹیج فائونڈیشن میں ایشیئن سٹڈی سنٹر کی نمائندہ اور سینئر تحقیقات کارلیزا کرٹس نے کہا ہے کہ بیت اللہ محسود کی ہلاکت پاکستان اور امریکی زیر قیادت میں دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کی بڑی کامیابی ہے۔ یہ واقعہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی اہم کامیابی ہے اور بالخصوص یہ کامیابی سوات میں جاری پاکستانی فورسز کے آپریشن کا نتیجہ ہے۔ بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی رپورٹس پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان کے خلاف پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کا اظہار ہے،اس کے مفید نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 9484

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/9484/بیت-اللہ-محسود-کی-جانشینی-پر-شوری-میں-تصادم-حکیم-ولی-الرحمن-کے-ہلاک-ہونے-اطلاع

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org