0
Saturday 14 Aug 2021 23:57

اسرائیل کیساتھ صلح حرام جبکہ اسکا صلح حدیبیہ کیساتھ کوئی تعلق نہیں، سید حسن نصراللہ

اسرائیل کیساتھ صلح حرام جبکہ اسکا صلح حدیبیہ کیساتھ کوئی تعلق نہیں، سید حسن نصراللہ
اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سيد حسن نصراللہ نے محرم الحرام کی پانچویں شب کے حوالے سے عوام کے ساتھ خطاب کیا۔ العہد کے مطابق سید مقاومت نے اپنے خطاب میں مختلف مواقع پر احساس ذمہ داری اور اپنی ذمہ داری کی شناخت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تاکید کی کہ جب بھی ہم نئی تبدیلیوں اور سیاسی، سکیورٹی و اقتصادی حوادث کے ساتھ روبرو ہوتے ہیں تو ہمیں دیکھنا چاہیئے کہ اس موقع پر ہماری ذمہ داری کیا ہے، کیونکہ اس ملک میں موجود ہم میں سے ہر ایک شخص، جب بھی کوئی بات کہتا ہے تو عوام کے مستقبل کے حوالے سے اس کا گہرا اثر مرتب ہوتا ہے۔

سید مقاومت نے کہا کہ میں برادران سے کہتا ہوں کہ میری ہمیشہ سے یہی آرزو رہی ہے کہ کاش میں محاذ پر موجود جوانوں کے درمیان ایک مبلغ ہوتا اور اس کے علاوہ میرے پاس کوئی دوسری ذمہ داری نہ ہوتی، کیونکہ یہ بذات خود ایک عظیم و اہم ذمہ داری ہے، جبکہ آجکل کے حالات میں عوام بھی اس ذمہ داری میں شریک ہوچکی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گذشتہ 30 سالوں سے (حزب اللہ کی رہنمائی کی) یہ ذمہ داری ادا کرتے ہوئے اب وہ اس ذمہ داری کی سنگینی سے بخوبی واقف ہوچکے ہیں، کہا کہ دن رات، ہر وقت آخرت ہماری نگاہوں کے سامنے ہونی چاہیئے، کیونکہ روز قیامت ہم خدا کے روبرو کھڑے ہوں گے اور ہماری جانب سے اٹھائے گئے ہر فیصلے کے بارے سوال کیا جائے گا، جس کا ہمیں جواب بھی دینا پڑے گا۔ سربراہ حزب اللہ نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ حزب اللہ آج لبنان کی سب سے بڑی جماعت ہے اور گو کہ یہ ایک مثبت امر ہے، تاہم اس کی ذمہ داری بھی ہے۔

سربراہ حزب اللہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے افراد پوچھتے ہیں کہ ہم حضرت امام حسین علیہ السلام کی نسبت آج کہاں کھڑے ہیں اور موجودہ صورتحال پر کیسے صبر کریں..؟ حسین علیہ السلام نے عظیم اہداف کی خاطر قیام کیا تھا، بنابرایں ہمیں اس قیام کو چھوٹے چھوٹے معرکوں تک محدود نہیں کرنا چاہیئے.. جبکہ بعض دوسروں کا خیال ہے کہ اگر ہم ایندھن کی فراہمی کے لئے تلوار نہ اٹھائیں تو گویا ہم نے حسین علیہ السلام کو چھوڑ دیا ہے.. یہ بات صحیح نہیں ہے! امام حسین علیہ السلام انتہائی عظیم اہداف کی خاطر کربلاء آئے تھے.. وہ اسلام کی حفاظت، امت کی اصلاح اور موجودہ نظام کو نبوی نظام کی جانب پلٹانے کے لئے آئے تھے اور انہوں نے ایک انتہائی حساس دور میں قیام کیا تھا..

انہوں نے غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ مبینہ صلح کے "صلح حدیبیہ" کے ساتھ کئے جانے عوامی موازنے کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ اسرائیل کے ساتھ صلح حرام ہے، کیونکہ اس صلح کے ذریعے اس سرزمین پر صیہونی قبضے کے جواز کا اثبات لازم آتا ہے، جس کے مالک مظلوم فلسطینی ہیں جبکہ غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ مبینہ صلح، غیر منطقی و غیر انسانی بھی ہے اور اس کا صلح حدیبیہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب کے آخر میں ایک مرتبہ پھر عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ موجودہ سخت حالات کے باعث اپنے تحمل کی سطح ذرا مزید اوپر لے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 948651
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش