0
Monday 23 Aug 2021 22:07

مدھیہ پردیش میں چوڑیاں فروخت کر رہے مسلم نوجوان پر ہندو انتہا پسندوں کا تشدد

مدھیہ پردیش میں چوڑیاں فروخت کر رہے مسلم نوجوان پر ہندو انتہا پسندوں کا تشدد
اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے ہردوئی ضلع باشندہ تسلیم احمد کے ساتھ مدھیہ پردیش کے اندور میں لنچنگ کی کوشش ہوئی ہے۔ گلیوں میں جا کر اور پھیری لگا کر چوڑیاں فروخت کرنے والے اس نوجوان کی بھیڑ نے بری طرح پٹائی کی اور ہندوتوا پسند لیڈران کی بھیڑ لگاتار ایسا کرنے کے لئے لوگوں کو اکساتے رہے۔ یہ واقعہ نفرت کی انتہا کو ظاہر کر رہا ہے کیونکہ اب ایسے واقعات ہندوستان کے مختلف گوشوں سے لگاتار سامنے آنے لگے ہیں۔ تسلیم احمد کے ساتھ جو زیادتی ہوئی، اسے بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے سامان اور پیسے چھین لئے گئے اور یہ متنبہ بھی کیا گیا کہ کوئی بھی مسلمان شخص ہندو محلے میں سامان فروخت کرنے نہ پہنچے۔ متاثرہ نوجوان تسلیم احمد نے ظلم کا شکار ہونے کے بعد بس یہی سوال کیا کہ کیا مسلمان ہونا گناہ ہے۔؟ سچ تو یہ ہے کہ بے قصور تسلیم کا صرف یہی ایک قصور ہے کہ وہ مسلمان ہے۔

کانگریس اقلیتی محکمہ کے سربراہ عمران پرتاپ گڑھی نے اس معاملہ پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے فوراً اندور کے مقامی کانگریس کارکنان کو اس نوجوان کی مدد کرنے کی ہدایت دی اور کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود نے نوجوان کی مدد کرتے ہوئے اس کی ایف آئی آر درج کروا دی ہے۔ ابھی تک ملزمین کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ اس واقعہ کو لے کر اندور میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ تسلیم احمد نے بتایا کہ اسے کہا گیا کہ مسلمان ہو کر بھی ہندو علاقہ میں سامان کیوں فروخت کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 949964
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش