0
Wednesday 25 Aug 2021 12:01

شامی سرزمین سے تمام بن بلائی غیر ملکی فورسز غیر مشروط طور پر نکل جائیں، ایران

شامی سرزمین سے تمام بن بلائی غیر ملکی فورسز غیر مشروط طور پر نکل جائیں، ایران
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر زہراء ارشادی نے منگل کے روز سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں موجود تمام بن بلائی غیر ملکی فورسز جلد از جلد وہاں سے نکل جائیں۔ شام کی تازہ ترین سیاسی و انسانی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے زہراء ارشادی نے کہا کہ قرارداد نمبر 2585 میں سلامتی کونسل نے اپنے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شامی عوام کی مشکلات کے جلد از جلد خاتمے کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں۔ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے کہا کہ اس قرارداد میں تاکید کی گئی ہے کہ انسانی امور کی سرگرمیاں، محتاج عوام کی فوری ضروریات کے پورا کرنے سے کہیں بڑھ کر ہیں جن میں آبرسانی، صحت، تعلیم اور رہائش کے حوالے سے جلد نتیجہ فراہم کرنے والے منصوبے بھی شامل ہیں اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ شام پر عائد یکطرفہ و غير قانونی پابندیاں بھی ایک حوالے سے وہاں موجود ابتر انسانی صورتحال کی ایک وجہ ہے؛ سلامتی کونسل نے اس قرارداد کے ذریعے عملی طور پر ان پابندیوں کے، خصوصا جلد نتیجہ فراہم کرنے والے فلاحی منصوبوں سے، اٹھا لئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

زہراء ارشادی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میری اس بات سے یہ مطلب اخذ نہیں کیا جانا چاہئے کہ گویا یہ پابندیاں باقی حوالوں سے قابل قبول ہیں یا یہ کہ دوسرے میدانوں، خصوصا تعمیر نو کے حوالے سے شامی مدد، کم اہمیت کی حامل ہے بلکہ جیسا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2585، خود پابندیاں عائد کرنے والے ممالک سمیت تمام ملکوں کی باہمی مصالحت کا نتیجہ ہے؛ ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے عہد و پیمان پر عمل کریں اور اس قرارداد کے حوالے سے اپنے اوپر عائد ہونے والی ذمہ داریوں کو سنجیدہ لیتے ہوئے شام کے خلاف عائد اپنی تمام غیر قانونی پابندیاں اٹھا لیں۔ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے کہا کہ ایک ایسی صورتحال میں کہ جسے اقوام متحدہ کی جانب سے "پیچیدہ اور ہنگامی" قرار دیا جا چکا ہے، شام پر عائد یکطرفہ پابندیوں کا اٹھایا جانا اس لئے بھی ضروری ہے کہ یہ پابندیاں، شام میں حکومتی یا غیر حکومتی تنظیموں کی جانب سے انجام پانے والے انسانی امور میں شدید رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسا کہ زیادہ تر انسانی امدادی امور شام کے اندر سے ہی انجام پاتے ہیں؛ ان اقدامات کو قابل قدر مالی امداد کے ذریعے مزید مستحکم بنایا جانا چاہئے اور اس بات کا بھی مکمل اطمینان حاصل کیا جانا چاہئے کہ انجام پانے والے اقدامات، متعلقہ علاقے میں موجود ضرورت مند عوام کی مکمل تعداد کے لئے کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کے باہر سے دی جانے والی امداد کو ہنگامی بنیادوں پر دی جانے والی انسانی امداد کے لئے پیش کردہ اقوام متحدہ کے اصولوں کے بھی عین مطابق ہونا چاہئے جبکہ اس دوران اس بات کا مکمل اطمینان حاصل کیا جانا بھی ضروری ہے کہ اس امدادی نظام کو کہیں شام میں موجود دہشتگرد گروہوں کی براہ راست یا بالواسطہ حمایت کے لئے تو استعمال نہیں کیا جا رہا!

اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے اپنے خطاب میں زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ شامی عوام کی صرف ہنگامی ضروریات کو ہی پورا کئے جانے سے بڑھ کر، قرارداد 2585 پر حسن نیت کے ساتھ مکمل و موثر عملدرآمد دوسرے میدانوں میں بھی موثر واقع ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قرارداد پر سچی نیت کے ساتھ عملدرآمد کے ذریعے، شامی بحران کے پرامن حل کے حوالے سے تمام فریقوں سے تعاون کے حصول کی خاطر ضروری اعتماد کو بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ زہراء ارشادی نے کہا کہ شامی لڑائی کے خاتمے کی راہ ہموار کرنے کے لئے وہاں موجود بن بلائی غیر ملکی فورسز کو بھی بغیر کسی پیشگی شرط یا تاخیر کے، شامی سرزمین چھوڑ دینی چاہئے جس کے بعد وہاں موجود دہشتگردوں کا کھل کر مقابلہ بھی کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل، اسرائیل کو مجبور کرے کہ وہ شامی خودمختاری و جغرافیائی سالمیت کے خلاف اپنی جارحیت کو فی الفور ختم کر دے کیونکہ مہم جوئی پر مبنی ایسے اقدامات نہ صرف عالمی قوانین کے خلاف ہیں بلکہ ان کے ذریعے خطے سمیت عالمی امن کو بھی شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شامی قانون ساز کمیٹی کی سرگرمیوں کہ جنہیں کمیٹی کے آئین کے مطابق، کسی بھی بیرونی مداخلت یا باہر سے تھونپے گئے ٹائم فریم پر عملدرآمد کے بغیر آگے بڑھنا چاہئے، کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اس کی آئندہ نشست بھی جلد ہی منعقد کی جائے گی۔ زہراءارشادی نے اخر میں کہا کہ ہم شامی وحدت و جغرافیائی سالمیت کے حصول اور اسے درپیش عظیم چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے شامی عوام کی مدد کو حسب سابق اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 950271
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش