0
Wednesday 25 Aug 2021 12:50

اجازت نہ ملنے پر کابل کیلئے پی آئی اے نے خصوصی پروازیں منسوخ کر دیں

اجازت نہ ملنے پر کابل کیلئے پی آئی اے نے خصوصی پروازیں منسوخ کر دیں
اسلام ٹائمز۔ اگست کے نصف میں کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے 7 خصوصی پروازیں چلائیں اور بیشتر غیر ملکیوں سمیت ایک ہزار 460 افراد کا افغانستان سے انخلا کرایا جو وہاں پھنسے ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق تاہم مزید پروازیں اجازت نہ ملنے کے باعث نہیں چلائی گئیں حالانکہ یورپی یونین اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے افغانستان سے اپنے ملازمین کو نکالنے کے لیے پی آئی اے سے مدد طلب کیے جانے کے بعد ایئرلائن کے تین جہاز اور عملہ تیار تھا۔ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ قومی ایئرلائن نے 7 خصوصی پروازوں کے ذریعے ایک ہزار 460 افراد کا انخلا کرایا جن میں پاکستانی اور غیر ملکی شامل ہیں جبکہ آپریشن میں بوئنگ 777 اور ایئربس اے 320 استعمال کیے گئے۔ ای یو اور اے ڈی بی کی جانب سے ان کے ملازمین کو افغانستان سے نکالنے کے لیے پی آئی اے سے مدد طلب کی گئی تھی۔ پی آئی اے کے سی ای او اور وزیر ہوابازی غلام سرور خان سے یورپی یونین کے وفود اور ان کے اہل خانہ کو انسانی ہمدری کی بنیاد پر کابل سے نکالنے کے لیے خصوصی جہاز کا انتظام کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس مطالبات کے پیش نظر پی آئی اے کی جانب سے کابل کے لیے تین خصوصی پروازیں چلانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، تاہم اجازت نہ ملنے کے باعث پروازیں ملتوی کر دی گئیں۔ افغان شہریوں پر طالبان کی جانب سے ملک چھوڑنے کی پابندی کے باعث پاکستان نے خصوصی پروازیں نہیں چلائیں کیونکہ ایئرلائن، افغان مسافروں کو ایئرپورٹ پر لانے کی ذمہ داری نہیں لے سکتی۔ ترجمان نے کہا کہ مطلوبہ مسافروں کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے جب متعلقہ حکام سے پوچھا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا جس کی وجہ سے پی آئی اے نے کابل کے لیے مزید خصوصی پروازیں نہیں چلائیں اور دوسرا یہ کہ کابل ایئرپورٹ کا رن وے صاف نہیں بلکہ گندا ہے۔ طالبان افغان شہریوں کے لیے عام معافی کا اعلان کر چکے ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ غیر ملکیوں کے بڑھتے ہوئے انخلا کے دوران ان کے شہری ملک چھوڑ کر جائیں۔
خبر کا کوڈ : 950282
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش