0
Wednesday 25 Aug 2021 21:59

سندھ کے مسئلے کا حل نئے صوبے کی تشکیل میں ہے، خالد مقبول صدیقی

سندھ کے مسئلے کا حل نئے صوبے کی تشکیل میں ہے، خالد مقبول صدیقی
اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم نے سندھ کے مسائل کے حل کو نئے صوبے کے قیام سے مشروط کردیا ہے۔ کراچی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سندھ  کے شہری علاقوں کو سول نافرمانی کی طرف دھکیلا جارہا ہے اور سندھ کے مسئلے کا حل نئے صوبے کی تشکیل میں ہے۔ خالد مقبول نے کہا کہ ہنگامی بنیادوں پر شہری سندھ کا مطالبہ ہے کہ جنوبی سندھ صوبہ بنایا جائے اور جہاں تک زمین کی بات ہے تو متروکہ سندھ کی زمین پر بنایا جائے، جنوبی سندھ صوبے کے بغير ترقی ناممکن ہے۔ انتخابی عمل سے متعلق خالد مقبول کا کہنا تھا کہ اليکشن کميشن تماشائی ہے اور جعلی ووٹر لسٹ پر آج تک کام نہیں کیا گیا، اليکشن کميشن سے ایم کیو ایم کو کوئی توقع نہيں اور لنگڑا لولا بلدياتی نظام بھی قبول نہيں ہے۔

ایم کیو ایم کنوینر نے کہا کہ آرٹيکل 14 اے کے مطابق بلدياتی نظام کا مطالبہ کرتے ہيں، مہذب معاشرے ميں احتجاج سے مسائل حل ہوجاتے ہيں، تاہم اگر احتجاج سے مسئلہ حل نہ ہو تو مزاحمت کرنی پڑتی ہے۔ کنوينر ايم کيو ايم نے دو ٹوک مطالبہ کیا کہ 90 روز بعد بلدياتی انتخابات ہونے چاہئيں، سال 2017ء کی حلقہ بنديوں پر سندھ کيساتھ دھوکا کيا گيا اور حلقہ بنديوں پر ڈنڈی کے بجائے ڈنڈا مارا گيا ہے اور ديوار سے لگانے کے بجائے ديوار ميں چن ديا گيا ہے۔ ایم کیو ایم کے کنوینر نے یہ بھی کہا کہ تاريخ کی سب سے بدعنوان اور ناکام حکومت ہمارے حصے ميں آئی ہے، گزشتہ 3 ماہ ميں سب سے زيادہ جرائم ہورہے ہيں اور جرم کرنے والے اور ان کو روکنے والوں کا تعلق کراچی سے نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 950403
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش