0
Thursday 26 Aug 2021 00:44
داعش کا وجود اب پاکستان میں نہیں رہا

پاکستان افغانستان میں کوئی مداخلت نہیں کرتا، طالبان ترجمان

پاکستان افغانستان میں کوئی مداخلت نہیں کرتا، طالبان ترجمان
اسلام ٹائمز۔ افغان طالبان نے پاکستان کو اپنا دوسرا گھر قرار دیتے ہوئے یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستان کے خلاف ‏اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان کے ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ‏پاکستان ہمارا پڑوسی ملک ہے، ہماری کئی چیزیں مشترک ہیں، بھارت سمیت کسی ملک کو داخلی ‏پالیسی میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے، داعش ختم ہوچکی ہے، اس کا وجود اب افغانستان ‏میں نہیں رہا، مجھے نہیں لگتا کہ اب پاکستان مخالف کوئی تنظیم افغانستان میں ہے، کسی تنظیم نے ‏افغانستان سے پاکستان میں گڑبڑ کی کوشش کی تو روکیں گے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ سویت دور سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا رہا، پاکستان ‏افغانستان میں کوئی مداخلت نہیں کرتا، طالبان کا کابل فتح کرنے میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں، ‏کابل اپنے زور بازو سے فتح کیا، پاکستان کا کوئی کردار نہیں، پاکستان سے تعلقات کی بنیاد پروپیگنڈے ‏پر نہیں حقائق پر ہوگی، پاکستان سے دوستانہ سفارتی اور اقتصادی تعلقات کےخواہشمند ہیں۔

طالبان ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں آج بھی لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین رہائش پذیر ہیں، ‏پاکستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ میں آسانیاں پیدا کریں گے، پاکستان سے کاروبار کرنے والوں کو سہولتیں فراہم ‏کریں گے، پاکستان نے طورخم سرحد پر پاسپورٹ اور ویزہ لازمی قرار دیا ہے، پاسپورٹ اور ویزہ لازمی قرار ‏دینے کی وجہ سے افغان شہریوں کو مشکلات ہیں، پاکستان چمن اور طورخم سرحد پر آسانیاں ‏پیدا کرے، ہم بھی کریں گے، سرحد پر آسانیاں دونوں ممالک کے امن اور معیشت کے مفاد میں ہیں، ٹیکس ‏میں مزید کمی کریں گے تاکہ تجارت کو فروغ ملے۔ امریکی انخلا سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت سازی امریکی انخلا سے پہلے ہی مکمل ‏کرلی جائے گی، امریکی انخلا کی تاریخ 31 اگست سے آگے نہیں بڑھائی جائے گی، امریکا کو چاہئے اپنا ‏انخلا 31 اگست کے وعدے کے مطابق کرے ہمارا تجربہ اور قوت پہلے سے زیادہ ہوگئی ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ افغانستان میں ہمارے حمایتی پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں، کابل میں تمام ‏سفارتخانے کھلے ہیں اور اپناکام کر رہے ہیں، دنیا سے اصولوں کی بنیاد پر رابطے بڑھانا چاہتے ہیں۔ یہ ‏مناسب نہیں ہوگا کہ عالمی دنیا ہمیں تسلیم نہ کرے، عالمی دنیا افغان عوام کی خواہش کی قدر کرے، ہمیں ‏بڑی تعداد میں افغانوں کی حمایت حاصل ہے۔ کشمیر سے متعلق ترجمان طالبان نے دوٹوک کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کو اپنا رویہ مثبت کرنا ‏چاہئے، بھارت کو کشمیریوں کو ان کا حق خودادرایت دینا ہو گا، افغانستان کے عوام کشمیریوں کے ‏شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 950424
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش