0
Sunday 9 Aug 2009 13:09

معمولی امریکی اہلکاروں کی خودسری

معمولی امریکی اہلکاروں کی خودسری
اسلام آباد:پاکستان میں تعینات امریکی اہلکار اور اب معمولی درجے کے کارکنوں کی خودسری اتنی بڑھ گئی ہے کہ وہ پاکستان کے قوانین و ضوابط اور اخلاقیات کو بھی بالائے طاق رکھنے پر تل گئے ہیں۔ اسلام آباد میں ایک امریکی سیکیورٹی اہلکار کا پاکستانی پولیس انسپکٹر پر بندوق تاننے کا واقعہ اس کی علامت بن گیا ہے اور اس بات کا مظہر ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے غلامی و ذلت کی کس پستی میں پاکستان کو پہنچا دیا ہے۔ واقعات کے مطابق دو روز قبل تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او حاکم خان اپنے اہل خانہ کے ہمراہ امریکی سفارت خانے کے قریب سے گزر رہے تھے کہ ان کی امریکی سیکیورٹی اہلکاروں سے تلخ کلامی ہو گئی۔ جب انہوں نے اپنا تعارف کرایا تو اس نے نہ صرف یہ کہ مزید گالیاں دیں بلکہ گولی مارنے کی دھمکی بھی دی۔ امریکی اہلکار نے انسپکٹر حاکم خان کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی گالیاں دیں۔ حاکم خان نے اس واقعے کی رپورٹ تھانے میں درج کرا دی ہے،یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی دو واقعات ایسے ہی ہو چکے ہیں۔ اس واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستانی پولیس افسر پر گن تاننے پر امریکی سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک بدر بھی کیا جا سکتا ہے۔ اسلام آباد پولیس حکام نے امریکی سیکیورٹی اہلکار کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا وزارت داخلہ جو خود امریکیوں کی تابعدار بن چکی ہے غیرت کا مظاہرہ کرتی ہے۔ جب پاکستان کے صدر اپنے منصب کے تقاضوں کو نظر انداز کر کے رچرڈ ہالبروک جیسے تیسرے درجے کے اہلکاروں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کریں تو قوم اسی طرح رسوا ہوگی۔



خبر کا کوڈ : 9507
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش