0
Sunday 29 Aug 2021 23:22

ایران، شام اور عراق کے تعلقات اسٹریٹجک نوعیت کے ہیں، وزیر خارجہ ایران

ایران، شام اور عراق کے تعلقات اسٹریٹجک نوعیت کے ہیں، وزیر خارجہ ایران
اسلام ٹائمز۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے شام کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے دمشق پہنچنے پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: "ایران، شام اور عراق کے تعلقات اسٹریٹجک نوعیت کے ہیں۔ مجھے یہ کہتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ میں نے پہلا دوطرفہ دورہ شام سے شروع کیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشترکہ اقدامات انجام دیتے ہوئے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ آج ہم دمشق میں ہیں تاکہ اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور دیگر تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے کر باہمی تعاون بڑھا سکیں۔" ایران کے وزیر خارجہ نے کہا: "مجھے قوی امید ہے کہ ایران اور شام کے سربراہان کے عزم راسخ کے نتیجے میں ہم اقتصادی دہشت گردی کے خلاف بھی مشترکہ جدوجہد انجام دیں گے اور دونوں ممالک کی عوام کی خدمت کیلئے اہم قدم اٹھائیں گے۔"
 
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے شام کے صدر بشار اسد اور وزیر خارجہ فیصل المقداد سے بھی ملاقات کی ہے۔ انہوں نے فیصل المقداد سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "اپنے عزیز برادر فیصل المقداد کے ساتھ تفصیلی بات چیت انجام پائی ہے جس میں باہمی تعلقات کو زیادہ سے زیادہ وسعت اور فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔ ایران اور شام دونوں دشمن طاقتوں کی ظالمانہ اقتصادی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے باہمی اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مزید وسیع اور تیز کرنے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم نے خطے کے تازہ ترین حالات کا بھی جائزہ لیا ہے۔ ہمارا موقف یہ ہے کہ خطے میں موجود سیاسی اور سکیورٹی مسائل کا حل شام سمیت صرف اور صرف خطے کے ممالک کے باہمی تعاون سے ہی ممکن ہے۔" انہوں نے کہا کہ خطے میں بیرونی قوتوں کی موجودگی کسی صورت امن اور استحکام کے قیام میں مددگار ثابت نہیں ہو سکتی۔
 
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم مسئلہ افغانستان کے بارے میں بھی باہمی مشورت میں مصروف ہیں اور ہمارا موقف ہے کہ افغانستان میں ایک وسیع قومی حکومت ہی بہترین سیاسی راہ حل ہے جس پر تمام فریقین کو توجہ دینی چاہئے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا: "خطے میں بدامنی کا ایک بڑا سبب اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم ہے۔ صہیونیوں نے مسلمانوں، عیسائیوں اور حتی یہودیوں کو فلسطین کی تاریخی سرزمین میں قیدی بنا کر رکھا ہوا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ خطے کے ممالک کا باہمی تعاون اور گفتگو ہی خطے میں پائیدار امن اور سلامتی کا ضامن ہے۔" یاد رہے شام کے دورے سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے خطے کے امور سے متعلق بغداد میں منعقد ہونے والی چند فریقی اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس میں حتی فرانس کو دعوت دی گئی تھی جبکہ بعض وجوہات کی بنا پر شام کو دعوت نہیں دی گئی تھی۔ ایرانی وزیر خارجہ نے بغداد کے اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ شام کو بھی اس اجلاس میں بلانا چاہئے تھا۔
خبر کا کوڈ : 951067
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش