0
Monday 30 Aug 2021 01:08

جی بی عبوری صوبے کا مسودہ فائنل، صوبائی حکومت 2023ء میں تحلیل ہوگی

جی بی عبوری صوبے کا مسودہ فائنل، صوبائی حکومت 2023ء میں تحلیل ہوگی
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کو عبوری آئینی صوبہ بنانے کے حوالے سے آئندہ چند ہفتے انتہائی اہم قرار دیئے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق عبوری صوبے کا مسودہ فائنل ہوچکا ہے جسے جلد وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ کابینہ کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی و سینیٹ میں آئینی ترامیم کے ذریعے گلگت بلتستان کو باقاعدہ عبوری آئینی صوبہ بنایا جائے گا۔ جی بی میں وفاق کے ساتھ ہی انتخابات ہونگے۔ موجودہ صوبائی حکومت 2023ء میں تحلیل ہو جائے گی۔ اس طرح جی بی حکومت صرف تین سال ہی چلے گی۔ ذرائع کے مطابق عبوری صوبہ بننے کے بعد جی بی کونسل کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔ تاہم کونسل 2023ء تک رہے گی اور آئندہ ایک یا دو روز میں کونسل کے الیکشن شیڈول کا اعلان ہوگا۔ کونسل ممبران دو سال تک برقرار رہ سکیں گے۔ 2023ء کے بعد جی بی کونسل مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔ کونسل کے چار سو کے قریب ملازمین کو جی بی حکومت میں ضم کرنے یا سپیشل پیکج دے کر فارغ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، تاہم ان میں سے کسی ایک نکتے پر ابھی تک اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔

ذرائع کے مطابق جی بی کو قومی اسمبلی میں 4 اور سینیٹ میں 6 سیٹیں دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ وزیراعطم کی جانب سے قائم کمیٹی نے قومی اسمبلی میں 4 (تین منتخب اور ایک مخصوص نشست) جبکہ سینیٹ میں تین نشستیں دینے کی سفارش کی ہے، تاہم وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور وزیر امور کشمیر نے سینیٹ میں 8 نشستیں دینے کی درخواست کی ہے۔ سینیٹ میں نشستوں اور کونسل کے معاملے پر مزید نشست ہوگی اور حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ سینیٹ میں 6 سیٹیں دینے پر وفاق نے حامی بھر لی ہے۔ عبوری صوبہ بننے کے بعد بھی جی بی میں گندم پر سبسڈی برقرار رہے گی۔ این سی پی گاڑیاں بھی موجود رہیں گی۔ سپریم اپیلیٹ کورٹ کو ختم کیا جائے گا۔ اس کی جگہ سپریم کورٹ آف پاکستان کا بنچ قائم ہوگا۔ چیف کورٹ کو ہائیکورٹ میں تبدیل کیا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر جی بی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ممبر بنایا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 951083
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش