0
Monday 30 Aug 2021 23:24
 آج اگر لولی لنگڑی جمہوریت ہے تو وہ بے نظیر بھٹو کی ہی مرہون منت ہے

 اراکین اسمبلی کے خیالات بدل رہے ہیں لیکن ہم کسی چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آنا چاہتے، یوسف رضا گیلانی 

 اراکین اسمبلی کے خیالات بدل رہے ہیں لیکن ہم کسی چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آنا چاہتے، یوسف رضا گیلانی 
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم و قائد حزب اختلاف سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ قانون سازی کی بجائے ملک آرڈینیس پر چل رہا ہے، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا، حکومت کی تین سالہ کارکردگی پوری قوم کے سامنے واضح ہو گئی جن کے دور میں عوام پس کر رہ گئی، ہمیں سیکریٹریٹ نہیں بلکہ الگ صوبہ چاہیئے جس کا عمران خان نے تین ماہ میں صوبہ بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن تین سال گزر گئے صوبہ تو دور کی بات سیکریٹریٹ بھی نہیں بن سکا، افغانستان کے حوالے سے ہم بہت محتاط رویہ رکھ رہے ہیں تمام ممالک سے جائزہ لیکر متفقہ لائحہ عمل ہونا چاہیئے اور افغانستان پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہونا چاہیئے۔ مولانا فضل الرحمن کا احترام کرتے ہیں تاہم وہ استعفے دینے کی بات کرتے ہیں اور ہم نہ دینے کی پالیسی پر ہیں، پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری 3ستمبر سے 6ستمبر تک چار روزہ دورے پر ملتان پہنچیں گے، 7ستمبر کو رحیم یارخان کا دورہ کریں گے، ان کے دورے کا مقصد پیپلزپارٹی کو متحرک اور مزید مضبوط کرنا ہے، وہ دورہ ملتان کے موقع پر پارٹی رہنماں، کارکنوں اور تمام ونگز سے ملاقاتیں کریں گے، پارٹی میں بہت سے لوگ آنا چاہ رہے ہیں لیکن پیپلزپارٹی کا ایک طریقہ کار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گیلانی ہاوس میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ایم پی اے سید علی حیدر گیلانی، ایم پی اے شازیہ عابد، خواجہ رضوان عالم، ڈاکٹر جاوید صدیقی، نفیس انصاری، نسیم لابر، خالد حنیف لودھی، میاں کامران عبد اللہ مڑل، اے ڈی ساجد، شیخ غیاث الحق، ایم سلیم راجہ، سید عارف شاہ، چوہدری محمد یسین، خواجہ عمران، عبدالرف لودھی بھی موجود تھے۔

 سید یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ڈی جی خان، وہاڑی، لودھراں جائیں گے اور ان کا دورہ جنوبی پنجاب انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ان کے آنے کا مقصد پارٹی کو مضبوط اور متحرک کرنا ہے، پیپلزپارٹی ہی واحد جماعت ہے جو نظریاتی ہے جو ملک کے آئینی، معاشی، ہیومن رائٹس اور میڈیا کی آزادی کے حقوق کے لئے دن رات کوشاں ہے، تاکہ ملک میں مہنگائی ختم ہو غریب عوام کو غربت سے نجات حاصل ہو اور پی ڈی ایم کا مقصد بھی یہی تھاکہ پارلیمنٹ کے اندر ہو یا باہر عوام کے حقوق کے لئے جدوجہد کریں، پی ڈی ایم کا مقصد ہے کہ استعفے دیں لیکن ہمارا موقف ہے کہ استعفے دیئے بغیر اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں اور عوام کے پاس جائیں، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے نیشنل اسمبلی اور سینیٹ میں کامیابی حاصل کی ہم نے تمام تر تحفظات کے باوجود سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا جس میں مجھے 49 ووٹ ملے جبکہ حکومتی امیدوار نے 48 ووٹ لئے اور میرے سات ووٹ مسترد کردیئے گئے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے، شہید بھٹو کے عدالتی قتل کے باوجود شہید محترمہ بے نظیر بھٹو عدالتوں میں پیش ہوتی رہیں، مجھ سمیت آصف علی زرداری، راجہ پرویز اشرف بھی عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں جبکہ سید خورشید علی شاہ جیل میں ہیں، ہم نے تمام اداروں کا احترام کیا اور میرے دور میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا، جب تک اکنامک استحکام نہیں آئے گا سیاسی استحکام نہیں آئے گا ملک ترقی نہیں کرسکے گا۔

 ایک اور سوال کے جواب میں سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حالات بدلنے سے اراکین اسمبلی کے خیالات بھی بدل رہے ہیں لیکن ہم کسی چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آنا چاہتے، تاہم پارٹی میں کچھ لوگ آنا چاہ رہے ہیں لیکن پیپلزپارٹی کا ایک طریقہ کار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نظریاتی جماعت ہے جس کے زریعے شہید ذوالفقار علی بھٹو تبدیلی لیکر آئے اور 73ء کا متفقہ آئین دیا، ایٹمی پروگرام کے ذریعے ملک کے دفاع کو مضبوط کیا، نوے ہزار قیدی انڈیا سے چھڑائے اور اندراگاندھی سے معاہدہ نہیں کیا، شہید بے نظیر بھٹو نے آئین کو اصل حالت میں لانے کا جو وعدہ کیا وہ وعدہ بھی پورا کیا، چارٹرڈ آف ڈیموکریسی پر بے نظیر بھٹو اور میاں نواز شریف نے یہ طے کیا کہ مسلسل مداخلت روکیں گے تاکہ ملک میں پارلیمانی نظام حکومت چل سکے، 2008ء میں ایک چار ترامیم منوانے پر تمام سیاسی جماعتوں کی کامیابی تھی، شہید بے نظیر بھٹو نے پرویز مشرف کو الیکشن کے لئے مجبور کیا، آج اگر لولی لنگڑی جمہوریت ہے تو وہ بے نظیر بھٹو کی ہی مرہون منت ہے، خارجہ پالیسی کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا وہ ملتان سے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 951265
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش