0
Wednesday 1 Sep 2021 23:45

صہیونی حکمران مغربی کنارے میں نئے انتفاضہ کے ممکنہ آغاز سے شدید ہراساں

صہیونی حکمران مغربی کنارے میں نئے انتفاضہ کے ممکنہ آغاز سے شدید ہراساں
اسلام ٹائمز۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق غاصب صہیونی رژیم کے قریبی ذرائع نے کہا ہے کہ صہیونی حکام مقبوضہ فلسطین میں رونما ہونے والی تیز تبدیلیوں خاص طور پر مغربی کنارے میں روز بروز زور پکڑتی اسلامی مزاحمت پر شدید پریشان اور ہراساں ہیں۔ ایوے یسخاروف اسرائیلی ماہر سیاسیات ہیں جن کے صہیونی حکمرانوں سے قریبی تعلقات ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی اخبار معاریو میں اپنے شائع ہونے والے مقالے میں لکھا کہ مغربی کنارے کے موجودہ حالات صہیونی حکمرانوں کے ذہن میں دوسرے انتفاضہ کی یاد تازہ کر رہے ہیں اور وہ کسی نئے انتفاضہ کے ممکنہ آغاز سے شدید خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی میڈیا کی پوری توجہ غزہ کی پٹی پر مرکوز ہے جبکہ مغربی کنارے میں بھی بہت اہم تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ ان کے بقول مغربی کنارے میں فلسطینی باشندے غزہ میں موجود اسلامی مزاحمتی گروہوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس علاقے میں بھی اسلامی مزاحمتی تحریک آغاز کرنے کے درپے ہیں۔
 
ایوے یسخاروف نے اپنے کالم میں مزید لکھا کہ اگرچہ فلسطین اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے عمومی مقامات پر اسلحہ ساتھ رکھنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن گذشتہ چند سالوں کے دوران فلسطینی شہریوں کے پاس اسلحہ کی موجودگی ایک معمول بن چکا ہے۔ اسی طرح فلسطینی شہریوں میں اسرائیلی فوجیوں کی جانب گولی چلانے کی جرات میں بھی روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس کی ایک وجہ فلسطین اتھارٹی کے اثرورسوخ میں کمی ہو سکتی ہے۔ اس اسرائیلی سیاسی ماہر نے اہم ذرائع کے بقول لکھا کہ مغربی کنارے میں دھماکہ خیز مواد کی موجودگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ دوسری طرف فلسطینی شہری نقاب لگائے بغیر آزادانہ انداز میں اسلحہ لئے گھومتے دکھائی دیتے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ اگرچہ اس وقت مغربی کنارے میں عوامی انتفاضہ منظرعام پر نہیں آیا لیکن اس کا قوی امکان پایا جاتا ہے اور اس کا زیادہ امکان مہاجرین کیمپ میں موجود ہے۔ صہیونی حکام شدید خوفزدہ ہیں کہ اگر محمود عباس اقتدار میں باقی نہ رہے تو کیا ہو گا۔ ایسی صورت میں سینکڑوں فلسطینی مسلح ہو کر مغربی کنارے میں اٹھ کھڑے ہوں گے اور یہ اسرائیل کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے۔
خبر کا کوڈ : 951658
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش