0
Friday 3 Sep 2021 17:16

امریکہ اور اسرائیل جیسی طاغوتی طاقتوں کا مقابلہ بصیرت اور جہاد سے ہی ممکن ہے، الحوثی

امریکہ اور اسرائیل جیسی طاغوتی طاقتوں کا مقابلہ بصیرت اور جہاد سے ہی ممکن ہے، الحوثی
اسلام ٹائمز۔ مہر نیوز ایجنسی کے مطابق یمن میں انصاراللہ تحریک کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے امریکہ، اسرائیل اور ان کے پٹھو حکمرانوں کے مقابلے میں مزاحمت کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج امت مسلمہ طاغوتی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے بصیرت اور جہاد کی محتاج ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم امریکہ اور اسرائیل جیسی طاغوتی طاقتوں سے روبرو ہیں جن سے مقابلے کا واحد راستہ بصیرت اور جہاد ہے۔ آج امت مسلمہ کو ہر چیز سے زیادہ بصیرت اور جہاد کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی ترجیحات کے تعین میں بصیرت کی ضرورت ہے جبکہ دشمن کی جارحیت کے مقابلے میں جہاد بھی ضروری ہے۔ اگر بصیرت نہیں ہو گی تو گمراہی ہو گی اور جو بھی بصیرت سے عاری ہو گا وہ چاہے کتنا ہی شجاع کیوں نہ ہو گمراہ ہو جائے گا۔"
 
عبدالملک الحوثی نے کہا: "امریکہ کی سرکشی اور طغیان نے پوری امت مسلمہ کو نشانہ بنا رکھا ہے۔ آل سعود رژیم نے بھی امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ انتہائی قریبی تعلقات اور مضبوط معاہدے کر رکھے ہیں۔ اس بارے میں کوئی شک و شبہ نہیں پایا جاتا۔ یمن کے خلاف جنگ اور خطے کی اقوام کے خلاف سازشیں امریکہ اور اسرائیل کے فائدے میں ہیں۔" انصاراللہ تحریک کے سربراہ نے مزید کہا: "یمنی قوم کے خلاف انجام پانے والے مجرمانہ اقدامات اس قدر زیادہ ہیں کہ امریکہ ان پر پردہ ڈالنے سے قاصر ہے۔ ہماری قوم کا موقف امریکہ، اسرائیل اور اس کے اتحادی حکمرانوں کی سرکشی اور بغاوت کے خلاف مزاحمت اور جدوجہد پر مبنی ہے۔" عبدالملک الحوثی نے کہا کہ جن حکمرانوں نے امریکہ اور اسرائیل سے دوستانہ تعلقات قائم کرنے اور معاہدے انجام دینے کا فیصلہ کیا ہے وہ شدید غلطی کا ارتکاب کر رہے ہیں۔
 
یمن کی انصاراللہ تحریک کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے کہا: "امریکہ اور اسرائیل کی بغاوت اور سرکشی کے سامنے خاموشی ممکن نہیں اور ہماری قوم فلسطین سے یمن تک ان کا نشانہ بنی ہوئی ہے۔ ہماری آسمانی کتاب (قرآن کریم) ہمیں جارح قوتوں اور ہماری قوم کا محاصرہ کرنے والوں کے خلاف خاموشی اختیار کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ ہم نے بصیرت اپنی آسمانی کتاب سے حاصل کی ہے اور اپنا موقف واضح کر دیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "جنہوں نے جارح قوتوں سے دھوکہ کھایا ہے انہیں امریکہ اور برطانیہ کے مفادات کی خاطر قربان کر دیا گیا ہے۔ اگر ہم جنگ میں کوتاہی کرتے تو آج دارالحکومت صنعا اور دیگر صوبوں میں امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ کے فوجی اڈے قائم ہو چکے ہوتے۔"
 
عبدالملک الحوثی نے کہا: "خداوند متعال کے وعدے کی روشنی میں انقلابی جذبہ اور مخلصانہ جدوجہد ہماری قوم کو فتح اور کامیابی سے ہمکنار کرتے گی۔ ہم اپنے ملک کو آزاد کروائیں گے اور ملک کے تمام مقبوضہ علاقوں کو سعودی اتحاد کے چنگل سے باہر نکال کر دم لیں گے۔ ہم اپنے ملک کی آزادی اور خودمختاری یقینی بنا کر چھوڑیں گے تاکہ وہ جارح قوتوں کی کالونی میں تبدیل نہ ہو۔ ہماری باعزت قوم ہمیشہ آزاد اور باعزت باقی رہے گی اور کسی صورت آل سعود اور آل نہیان سے بھیک نہیں مانگے گی اور نہ ہی ان کی کاسہ لیسی کرے گی۔ ہم دشمنوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے جبکہ ذلت اور خواری دشمن کے مقابلے میں خاموشی اختیار کرنے والوں کا مقدر بن جائے گی۔"
خبر کا کوڈ : 951937
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش