0
Thursday 9 Sep 2021 23:58
سراج الحق عافیہ صدیقی کے گھر پہنچ گئے 

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی گرفتاری اور پھر امریکہ کے حوالے کرنا شرمناک ہے، سراج الحق 

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی گرفتاری اور پھر امریکہ کے حوالے کرنا شرمناک ہے، سراج الحق 
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم اپنے دیگر وعدوں کی طرح امریکی جیل میں قید قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کا وعدہ بھی بھول گئے ہیں۔ وزیراعظم نے اپنے تین سالہ دور اقتدار میں ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کے لیے کوئی نتیجہ خیز اقدام اور سنجیدہ کوشش نہیں کی۔ موجودہ حالات میں ان کی رہائی کے حوالے سے مواقع میسر آئے ہیں حکومت ان کو ضائع نہ کرے، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی گرفتاری اور پھر امریکہ کے حوالے کرنا جیساشرمناک اور دردناک واقعہ نہ صرف ملک کی 73سالہ بلکہ امت کی تاریخ میں نہیں ہوا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کراچی میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے ہمراہ ان کی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 سراج الحق نے کہا کہ اپنی بہن اور بیٹی کو کوئی بھی دشمن کے حوالے نہیں کرتا لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں حکمرانوں نے خود پر یہ بدنما داغ لگایا اور ضمیر فروشی کی بدترین مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومت پہلے کی طرح ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے معاملے کو غیر سنجیدہ نہ لے اور سنی ان سنی نہ کرے، امریکہ سے سنجیدہ اور دو ٹوک بات کرے۔ جب گوانتا ناموبے کی قیدی رہا ہو رہے ہیں۔ امریکہ پر حملوں کے الزامات میں گرفتار ہزاروں بلیک لسٹ والے وائٹ لسٹ ہو رہے ہیں۔ افغانستان کا مسئلہ بھی حل ہو گیا ہے، امریکی فوجیوں کی واپسی میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا ہے اور اسلام آباد میں آج بھی بہت سے امریکی بحفاظت موجود ہیں تو پھر ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی قید سے رہائی کو بھی اس پیکیج میں شامل کیا جائے۔ 

سراج الحق نے کہا کہ پرویز مشرف نے اپنی کتاب میں بھی اعتراف کیا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کرکے ڈالروں کے عوض امریکہ کے حوالے کیا گیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پرویز مشرف کے اس اعتراف کے حوالے سے ایک کمیشن قائم کیا جائے اور فروخت شدہ لوگوں کو واپس لایا جائے، ان کے ساتھ ہمارے اپنے قانون اور عدالتوں کے مطابق سلوک کیا جائے۔ سراج الحق نے کہا کہ 2003ء میں ایک سازش کے تحت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کیا گیا اور 2008ء میں ایک جعلی مقدمہ بناکر انہیں 86سال قید کی سزا سنا دی گئی، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بار بار اس مسئلے کو اٹھایا گیا۔ یہ مسئلہ پوری قوم کا مسئلہ ہے اور 22کروڑ عوام کی عزت کا معاملہ ہے کہ ان کی بیٹی دشمن کی قید میں ہے۔ ہمارے موجودہ  اور سابقہ حکمران کئی بار امریکہ گئے، امریکی صدر بش، اوبامہ اور ٹرمپ سے ملاقاتیں ہوئیں لیکن کسی بھی حکمران نے  ڈاکٹر عافیہ کے معاملے کو کبھی سنجید ہ نہیں لیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیراعظم اقتدار میں آنے سے قبل یہاں ڈاکٹر عافیہ کے گھر میں وعدہ کرکے گئے تھے کہ وہ وزیراعظم بنے تو قوم کی بیٹی کے لیے امریکہ سے بات کریں گے اور ان کی رہائی یقینی بناوں گے مگر افسوس کہ حکومت میں آنے کے بعد وہ دیگر وعدوں کی طرح یہ بھی بھول گئے۔ موجودہ اور ماضی کے حکمرانوں نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے بے حسی کا مسلسل مظاہرہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اگر اب بھی حکمرانوں نے اپنی ذمہ داری پوری نہ کی تو عوام کے ہاتھ حکمرانوں کے گریبانوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ 
 
خبر کا کوڈ : 953052
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش