0
Friday 10 Sep 2021 20:57
سید یوسف رضا گیلانی نے بلاول بھٹو سے ہاتھ کردیا 

 جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ بااختیار ہو چکا ہے یہ صوبے کے قیام کی پہلی سیڑھی ہے، عون عباس بپی

 جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ بااختیار ہو چکا ہے یہ صوبے کے قیام کی پہلی سیڑھی ہے، عون عباس بپی
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف جنوبی پنجاب کے صدر سینیٹر عون عباس بپی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں، بلاول بھٹو کا جنوبی پنجاب کا دورہ ناکام رہا، سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کونسلرز لیول کے 12لوگوں کو پیپلزپارٹی میں شامل کروا کر بلاول بھٹو سے ہاتھ کردیا، شہباز شریف سمیت چینی چوروں کا بھی احتساب ہورہا ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی سے اختلافات ختم کرکے ملتان آیا ہوں، سب کو ساتھ لیکر چلوں گا، تحریک انصاف کے کارکن بیوروکریسی کے زریعے عوام کے مسائل حل کرائیں، بیوروکریسی کو بھی عوام کے لئے دروازے کھولنے ہوں گے، بلدیاتی الیکشن میں کارکنوں کو سامنے لائیں گے، چوروں اور لٹیروں کے خلاف عمران خان کی قیادت میں ملتان سے مہم کا آغاز کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ خانیوال روڈ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ارکان اسمبلی سبین گل، حاجی ملک سلیم لابر، مہندر پال سنگھ، اشرف رند، نیاز گشکوری، شاہدہ ملکہ، میاں طارق عبد اللہ، مہدی عباس لنگاہ، خالد جاوید وڑائچ، اعجاز حسین جنجوعہ، ڈاکٹر روبینہ اختر، آصفہ سلیم ملک، غزل غازی، سعدیہ بھٹہ، فرخ زبیر، جواد امین، سلیم بخاری سمیت دیگر جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے ارکان اسمبلی، جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے عہدیداران بھی موجود تھے۔

 عون عباس بپی نے مزید کہا کہ عمران خان نے پارٹی کے لئے جس قدر محنت کی اسی کا یہ نتیجہ ہے کہ آج جنوبی پنجاب میں پی ٹی آئی کی اکثریت اور دیگر جماعتوں کا صفایا ہوچکا ہے، عمران خان نے اپنی محنت سے میرے جیسے کئی عمران خان پیدا کردیئے ہیں۔ مجھے جنوبی پنجاب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پہلا ہدف دیا گیا کہ میں جنوبی پنجاب میں پارٹی کارکنوں میں اختلافات ختم کراوں چنانچہ میں نے سب سے پہلے مخدوم شاہ محمود قریشی سے اپنا اختلاف کیا اور گذشتہ روز ان کے دفتر جاکر ان سے نہ صرف ملاقات کی بلکہ یہ طے کیا کہ ہم مل کر جنوبی پنجاب میں نہ صرف پی ٹی آئی کو مضبوط کریں گے۔ بلکہ اس خطے سے چوروں اور لٹیروں کو بھگائیں گے، چنانچہ میرا یہ اعلان ہے کہ میں سب کو ساتھ لیکر چلوں، جس سطح پر بھی تنظیمی اختلافات ہوں گے انہیں ختم کراوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرا دوسرا ہدف بلدیاتی الیکشن ہے دو دن بعد ہونے والے کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں اگرچہ ہمارے کارکنوں نے خوب محنت کی ہے اچھے نتائج سامنے آئیں گے لیکن میرا ہدف مارچ میں متوقع ہونے والے بلدیاتی الیکشن ہیں جس میں پارٹی کے نوجوانوں اور کارکنوں کو سامنے لایا جائے گا۔ ہم بلدیاتی الیکشن بھرپور طریقے سے جیتیں گے اور انہی بلدیاتی نمائندوں کے زریعے 2023ء کے الیکشن میں ایک بار پھر اکثریت حاصل کرکے عمران خان کو وزیراعظم بنائیں گے کیونکہ میں 2023ء کے سونامی کو دیکھ رہا ہوں، تحریک انصاف 2023ء کے الیکشن میں جنوبی پنجاب کی قومی اسمبلی کی کل 46میں سے 40 اور صوبائی اسمبلی کی 96 میں سے 75نشستیں جیتیں گے، جنوبی پنجاب جو پہلے ہی پی ٹی آئی کا گڑھ ہے اب اسے عمران خان کا مضبوط قلعہ بنائیں گے۔

 سینیٹر عون عباس بپی نے بلاول بھٹو کے حالیہ دورے کو ناکام ترین قرار دیا اور کہا کہ ان کے دورے سے قبل بہت شور کیا جارہا تھا کہ جنوبی پنجاب کی سیاست میں بہت بڑا طوفان آنے والا ہے لیکن جب بلی تھیلے سے باہر آئی تو کونسلرز لیول کے 12 لوگوں کو شامل کیا گیا، اس طرح سید یوسف رضا گیلانی نے بلاول بھٹو سے ہاتھ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کے والد نے کرپشن کے کئی ریکارڈ قائم کئے ہیں اور حال ہی میں (امریکہ) میں ان کا 40کروڑ سے زائد کا فلیٹ سامنے آیا جس کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ ہم 2018ءمیں اسے ڈیکلیئر کرنا بھول گئے تھے۔ بلاول ذوالفقار علی بھٹو، محترمہ بے نظیر بھٹو کے فرزند نہیں بلکہ زرداری کے فرزند ہیں، لاڑکانہ اور تھرپارکر کے حالات سب کے سامنے ہیں ،سندھ کی محرومیاں تو وہ ختم نہیں کرسکے جنوبی پنجاب کی محرومیاں کہاں ختم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے پاس نہ تو کوئی ایجنڈا ہے اور نہ ہی کوئی اتحاد ہے، ہر لیڈر کی اپنی زبان ہے اور خاص طور پر شہباز شریف، مریم نواز ایک دوسرے کے بیانیے کی تردید میں لگے رہتے ہیں۔ عون عباس بپی نے مزید کہا کہ گذشتہ تین سال سے میرا مخدوم شاہ محمود قریشی سے اختلاف چل رہا تھا میں خود ان کے پاس چل کر گیا اور اپنا اختلاف ختم کیا، میں جنوبی پنجاب کے کارکنوں سے کہوں گا کہ وہ آپس کے اختلافات ختم کریں اور ایک ہوجائیں۔

 ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ بااختیار ہو چکا ہے، یہ صوبے کے قیام کی پہلی سیڑھی ہے، جب اسمبلی میں صوبے کا بل آیا تو رانا ثنااللہ نے بہاولپور صوبے کی قرارداد جمع کرادی، اگر (ن) لیگ ساتھ دے تو آج بھی صوبے کا بل اسمبلی میں لانے کو تیار ہیں۔ ملتان اور بہاولپور میں علیحدہ علیحدہ سیکریٹریٹ کے قیام کا مقصد عوام کو ریلیف دینا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ عوام کے مسائل ان کے دروازے پر حل ہوں، اصل میں سیکریٹریٹ کو تنقید کا نشانہ بنانے والے خود صوبے کے قیام سے مخلص نہیں ہیں۔ پیپلزپارٹی کو موقع ملا لیکن انہوں نے یہ موقع گنوا دیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 9 چینی چوروں کے خلاف کاروائی جاری ہے جس میں تین پی ٹی آئی کے ہیں جن کا احتساب جاری ہے، معاملات کیونکہ عدالتوں میں ہیں اسی لئے مزید تبصرہ نہیں کرتے، تاہم یہ حقیقت ہے کہ احتساب کا عمل شفاف طریقے سے جاری ہے۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ اگر آپ نے شاہ محمود قریشی سے اختلافات ختم کئے ہیں تو کیا جہانگیر ترین سے بھی اختلافات ختم کریں گے تو انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین میرے بزرگ ہیں میں کسی بھی وقت ان کے پاس جاسکتا ہوں جیسے ہی معاملات ٹھیک ہوں گے میں ان سے ملاقات بھی کروں گا۔ عوان عباس بپی نے کہا کہ نوجوان میرا سرمایہ ہیں، میں ان کو ساتھ لیکر چلوں گا، آئندہ دوسالوں میں حکومت کی ترجیحات میں کارکنوں کو نوکریاں دینا اور ان کے مسائل کا حل ہمارے بنیادی ایجنڈے کا حصہ ہے اور میں نوجوانوں کے حقوق کی ہر سطح پر جنگ لڑوں گا۔
خبر کا کوڈ : 953168
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش