اسلام ٹائمز۔ قائد ملت جعفریہ گلگت سید راحت حسین الحسینی نے کہا ہے کہ چیف سیکرٹری ہائوس تھانہ بن چکا ہے، چیف سیکرٹری ہائوس میں قراقرم یونیورسٹی انتظامیہ کو ہراساں کرکے دبائو ڈالا گیا اور زبردستی طلبا
ء پر مقدمہ درج کروایا گیا۔ نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاق جی بی میں بھی توجہ دے، اسلحے کی نمائش اور دھمکیاں دینے اور پانی بند کرنے والے دہشتگردوں کیخلاف کوئی ایکشن اور مقدمہ درج نہیں ہوتا بلکہ معصوم بے گناہ طلبا پر مقدمے درج ہو رہے ہیں، دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی جا رہی ہے جبکہ ملک کے ساتھ وفاداری کرنے والوں پر ظلم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق سے آئے افسران شیعہ دشمن پالیسیوں پر گامزن ہیں، انتظامیہ شیعوں کیخلاف کام کر رہی ہے، جی بی کی صوبائی حکومت کٹھ پتلی ہے۔ صدر، وزیر اعظم اور آرمی چیف گلگت بلتستان میں ملت جعفریہ پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں، وفاق کو جی بی چاہیے تو پوری جی بی کی انتظامیہ کو فارغ کر کے نئی اور غیر جانبدار انتظامیہ کو تعینات کرے جو علاقے میں شیعہ دشمن پالیسیوں کی بجائے انصاف پر مبنی اقدامات کرے۔ موجودہ انتظامیہ پر عدم اعتماد کرتے ہیں، یہ انتظامیہ یزیدی کردار ادا کر رہی ہے۔