0
Monday 13 Sep 2021 14:26

ججز تقرری میں وکلا کے احتجاج کے اصل محرکات سمجھ نہیں آرہے، چیف جسٹس

ججز تقرری میں وکلا کے احتجاج کے اصل محرکات سمجھ نہیں آرہے، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ سمجھ نہیں آتا بار کونسلز کی ججز تقرری میں احتجاج کے پیچھے اصل محرکات کیا ہیں۔ سپریم کورٹ میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ گزشتہ عدالتی سال ہر لحاظ سے دنیا بھر سمیت پاکستان کیلئے بھی مشکل سال تھا، کورونا کے باعث مقدمات کو نمٹانے کی راہ میں زیادہ مشکلات کا سامنا رہا پھر بھی عدالتوں کا دروازہ عوام کیلئے کھلا رکھا، کورونا وائرس کے باعث عدالتوں میں زیرالتواء مقدمات میں اضافہ ہوا، زیر التواء مقدمات میں اضافہ وکلاء کا کورونا کی وجہ سے عدالتوں میں پیش نہ ہونا بھی ہے، گزشتہ عدالتی سال کے آغاز پر 45 ہزار 644 زیر التواء مقدمات تھے، گزشتہ سال میں 20 ہزار 910 نئے مقدمات درج ہوئے جبکہ 12 ہزار 968 مقدمات نمٹائے گئے، نمٹائے جانے والے مقدمات میں 6 ہزار 797 سول پٹیشن، ایک ہزار 916 سول اپیلیں اور 469 نظر ثانی درخواستیں، 2 ہزار 625 کرمنل پٹیشنز، 681 کرمنل اپیلیں،37 کرمنل نظر ثانی درخواستیں اور 100 اوریجنل کرمنل درخواستیں نمٹائی گئیں۔
خبر کا کوڈ : 953584
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش