0
Tuesday 14 Sep 2021 22:49

کچھ عناصر اب بھی افغانستان میں افراتفری اور بدامنی کی صورت حال کو ہوا دے رہے ہیں، آصف لقمان قاضی 

کچھ عناصر اب بھی افغانستان میں افراتفری اور بدامنی کی صورت حال کو ہوا دے رہے ہیں، آصف لقمان قاضی 
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے ڈائریکٹر امورخارجہ آصف لقمان قاضی نے کہا کہ جن ممالک نے افغانستان پر جنگ مسلط کی تھی ان کو جنگ سے تباہ حال ملک کی تعمیر نو میں کردار ادا کرنا چاہیے۔ جماعت اسلامی افغانستان کی نئی حکومت کو تعلیم اورصحت سمیت دیگر مختلف شعبوں میں تکنیکی خدمات فراہم کر سکتی ہے اور ہم نے طالبان کی قیادت کو یہ پیشکش کی ہے۔ وہ جب بھی ہمیں کہیں گے ہم اس کے لئے آمادہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کے افغانستان امور کے مشیر شبیر احمد خان اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل بختیار معانی بھی موجود تھے۔ قبل ازیں جماعت اسلامی کے تینوں رہنماوں نے ترکی کے سفیر مصطفی یرداکل سے ملاقات کی۔ اس موقع پر افغانستان سمیت خطے کی صورت حال زیر بحث آئی۔ 

آصف لقمان قاضی نے کہا کہ افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان کے لیے بے حد ضروری ہے، پڑوسی ملک گزشتہ چالیس برس سے جنگ اور بدامنی کا شکار ہے، اب جب کہ افغانستان میں طالبان حکومت کا قیام عمل میں آیا ہے تو تمام پڑوسی ممالک کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں مستقل امن کے قیام کے لیے کردار ادا کریں۔ جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کہ دوحہ معاہدے پر عمل درآمد اس ضمن میں بے حد ضروری ہے۔ عالمی برادری کو اس کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے اور نئی حکومت کو موقع دینا چاہیے کہ وہ اپنے ان وعدوں کو پورا کرے جو اس نے عالمی برادری سے کیے ہیں۔ افغانستان میں دہشت گردی کے نام پر جنگ میں لاکھوں معصوم جانوں کا ضیاع ہوا اور اربوں ڈالرز اس کی نذر ہو گئے۔ امریکہ اور عالمی طاقتوں کی افغانستان میں دو دہائیوں پر مشتمل جنگ دہشت گردی کی بجائے مسلمانوں اور اسلام کے خلاف ایک جنگ میں تبدیل ہو گئی۔

اُنہون نے کہا کہ امریکہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ اب اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے اور دوسرے ممالک خصوصی طور پر مسلمان ممالک پر چڑھائی کی بجائے ان سے مذاکرات کی حکمت عملی اپنائے۔ انھوں نے کہا کہ کچھ عناصر اب بھی افغانستان میں افراتفری اور بدامنی کی صورت حال کو ہوا دے رہے ہیں، ایسی سازشیں نہ صرف افغانستان بلکہ خطے کے امن کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دوستی اور محبت کے پرخلوص رشتے میں بندھے ہوئے پڑوسی ہیں۔ ایک تازہ سروے کے مطابق پاکستانیوں کی اکثریت نے افغانستان میں طالبان گورنمنٹ کے قیام کی حمایت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے افغانستان میں اسلامی قوتوں کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔
خبر کا کوڈ : 953851
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش