0
Wednesday 15 Sep 2021 21:31

حکومت جلد از جلد امریکی فوجیوں کے انخلاء پر مبنی پارلیمنٹ کے بل پر عملدرآمد کرے، عراقی رہنما

حکومت جلد از جلد امریکی فوجیوں کے انخلاء پر مبنی پارلیمنٹ کے بل پر عملدرآمد کرے، عراقی رہنما
اسلام ٹائمز۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق عراق کے معروف سیاسی رہنما اور تحریک نجات عراق کے سیکرٹری جنرل جابر الزبیدی نے عراقی حکومت سے امریکی فوجیوں کے فوری انخلاء کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا: "ملک میں بیرونی فوجیوں کی ہر قسم کی موجودگی، چاہے وہ جنگی مقاصد کیلئے ہو یا مشورتی امور کیلئے ہو، کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے کا حق پارلیمنٹ کو حاصل ہے کیونکہ پارلیمنٹ عراقی عوام کے ارادے اور مرضی کی نمائندگی کرتی ہے۔ ہماری پارلیمنٹ 5 فروری 2020ء کے دن بھاری اکثریت سے ملک سے امریکی فوجیوں کے جلد از جلد انخلاء پر مبنی بل منظور کر چکی ہے لہذا حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس بل پر عملدرآمد کرے۔" تحریک نجات عراق کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اس بارے میں گول مول بیانات کا کوئی فائدہ نہیں اور جو شخص بھی ایسے بیانات دیتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ملک میں غیر ملکی افواج کی موجودگی سے ذاتی فائدہ اٹھا رہا ہے۔
 
جابر الزبیدی نے ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی حمایت کرنے والے عناصر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہمارے اور ہمارے ہمسایہ ممالک کے قدرتی ذخائر پر نظریں لگائے بیٹھا ہے اور عراق کے صوبہ نینوا کے شمالی حصے اور شام کے شمال میں خام تیل چوری کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو عناصر بھی ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے حق میں بیانات دے رہے ہیں وہ ہماری قومی میراث کی اس لوٹ مار میں امریکہ کے شریک ہیں۔ تحریک نجات عراق کے سیکرٹری جنرل نے کہا: "عجیب بات ہے کہ امریکی فوجی عراق کے شمالی علاقوں کو اپنی آمدورفت کیلئے استعمال کر رہے ہیں اور ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہماری حق خود ارادیت کو پامال کر رہے ہیں جبکہ ہماری حکومت اس بارے میں مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ امریکی فوجی عراقی حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر اور اسے اطلاع دیے بغیر ہماری سرحدوں سے آتے جاتے ہیں۔"
 
یاد رہے جنوری 2020ء میں بغداد ایئرپورٹ کے قریب امریکی ڈرونز کے دہشت گردانہ حملے میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف نبرد آزما سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی عراق کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس شہید ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے اسی سال فروری میں بھاری اکثریت سے ایک بل منظور کیا تھا جس میں امریکہ سمیت غیر ملکی افواج کے جلد از جلد انخلاء پر زور دیا گیا تھا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اس انخلاء کو یقینی بنائے۔ اس مقصد کیلئے اب تک عراقی اور امریکی حکام میں اسٹریٹجک مذاکرات کے چار دور منعقد ہو چکے ہیں۔ امریکی حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک عراق سے اپنے تمام فوجی باہر نکال لیں گے۔
خبر کا کوڈ : 954026
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش