0
Thursday 16 Sep 2021 21:23

عامر، سلمان اور شاہ رخ خان خوف سے سیاسی و سماجی مسائل پر نہیں بولتے ہیں، نصیر الدین شاہ

عامر، سلمان اور شاہ رخ خان خوف سے سیاسی و سماجی مسائل پر نہیں بولتے ہیں، نصیر الدین شاہ

اسلام ٹائمز۔ بھارت کے لیجنڈری اداکار 71 سالہ نصیر الدین شاہ نے کہا ہے کہ ’بولی وڈ خانز‘ کہلائے جانے والے اداکار عامر خان، سلمان خان اور شاہ رخ خان دھمکیوں، خوف اور ہراسانی کی وجہ سے اہم سیاسی و سماجی مسائل پر بات نہیں کرتے ہیں۔ سینئر اداکار نے نئی دہلی ٹیلی وڑن (این ڈی ٹی وی) کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں بھارت میں مسلمانوں کی حالت زار، وہاں انتہا پسند ہندوؤں کے بڑھتے دباؤ، سیاسی و سماجی مسائل سمیت شوبز میں ’پروپیگنڈا‘ فلموں پر بھی کھل کر بات کی۔ اداکار نے حال ہی میں اپنی ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملنے والی دھمکیوں سے متعلق بھی کھل کر بات کی۔ نصیر الدین شاہ کے مطابق حال ہی میں افغانستان میں طالبان کے حکومت میں آنے پر انہوں نے بھارت کے کچھ تنگ نظر مسلمانوں پر تنقید کرتے ہوئے ان کے جشن منانے پر انہیں ٹوکا تھا، جس کا مطلب غلط لیا گیا اور انہیں دھمکیاں دی گئیں۔ اداکار کا کہنا تھا کہ انہوں نے صرف تنگ نظر اور طالبان کے اقتدار میں آنے پر خوش ہونے والے چند افراد پر تنقید کی تھی مگر پورے بھارت نے ایسا سمجھا کہ شاید تمام مسلمان طالبان کے طاقت میں آنے پر خوش ہیں۔

نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں سیکولررزم کو پروان چڑھانے سے متعلق انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور ماضی میں انتہا پسند ہندو انہیں پاکستان چلے جانے کا طعنہ دیتے رہے ہیں۔ اداکار نے بتایا کہ ان پر سب سے زیادہ غصہ انتہا پسند ہندو کرتے ہیں اور ماضی میں کسی شخص نے ان کے ہاں پاکستان کا ٹکٹ تک بھجوا دیا تھا۔ نصیر الدین شاہ نے انکشاف کیا کہ انہیں کسی نامعلوم ہندو شخص نے ممبئی سے کولمبو اور پھر وہاں سے کراچی کا ٹکٹ بھجوا دیا تھا۔ بولی وڈ لیجنڈری اداکار نے سوالیہ انداز میں کہا کہ وہ کیوں پاکستان جائیں۔؟ انہوں نے بتایا کہ بھارت میں پاکستان سے زیادہ مسلمان بستے ہیں اور مسلمان ہونے کا مطلب پاکستانی نہیں ہے۔ میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ اور نغمہ نگار جاوید اختر مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک سمیت دیگر سماجی مسائل پر کھل کر اس لئے بولتے ہیں کہ انہیں اب خوف نہیں لگتا۔

نصیر الدین شاہ کے مطابق عامر خان، شاہ رخ اور سلمان خان سیاسی و سماجی مسائل سمیت دیگر اہم معاملات پر اس لئے بات نہیں کرتے، کیوں کہ انہیں خوف ہے اور وہ ہراساں ہونے سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تینوں خانز کے خاموش رہنے کا مطلب صرف مالی خوف نہیں ہے بلکہ انہیں کئی طرح کے خوف ہیں، اس لئے وہ خاموش رہتے ہیں، کیوں کہ انہیں معلوم ہے کہ ان کے پاس کھونے کے لئے بہت کچھ ہے۔ اسی معاملے پر نصیر الدین شاہ نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کے رویے میں اضافے کا ایک سبب فلمیں بھی ہیں۔ نصیر الدین شاہ نے انکشاف کیا کہ بھارتی حکومت بڑے فلم سازوں سے ’پروپیگنڈا‘ فلمیں بنواتی ہے اور ایسی فلمیں بنانے والوں کو کئی طرح کی سہولیات بھی دی جاتی ہیں۔انہوں نے بولی وڈ فلم سازوں سے ’نازی جرمنی فلم سازوں‘ سے بھی تشبیح دی اور کہا کہ ہٹلر کی ہدایات پر جرمنی کے فلم ساز بھی پروپیگنڈا فلمیں بناکر مسائل کو ہوا دیتے تھے۔
خبر کا کوڈ : 954189
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش