0
Monday 29 Aug 2011 17:22

بغداد، اہلسنت کی جامع مسجد میں دھماکہ، 29 روزہ دار نمازی شہید 38 زخمی

بغداد، اہلسنت کی جامع مسجد میں دھماکہ، 29 روزہ دار نمازی شہید 38 زخمی
بغداد:اسلام ٹائمز۔ مغربی بغداد کے علاقے الجمیعہ کی مسجد ام القریٰ میں دوران نماز بم دھماکہ ہوا جس میں 29 روزہ دار نمازی شہید جبکہ 38 دیگر زخمی ہوگئے۔ بغداد میں فوجی آپریش کے ترجمان جنرل قاسم الموسوی کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں پارلیمنٹ کے رکن خالد الفدوی بھی شامل ہیں۔ چنانچہ خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ حملہ آوروں کا اصل ھدف خالد الفدوی تھا۔ مقامی پولیس اور ہسپتال ذرائع کے مطابق یہ دھماکہ اتوار کو اس وقت ہوا جب روزہ دار نماز مغرب میں مشغول تھے۔ عراق کے ایک اور اعلی فوجی عہدیدار نے بھی اس بات کی تائید کی کہ مغربی بغداد کے علاقے الجمیعہ کی مسجد ام القریٰ پر حملہ اس وقت کیا گیا جب روزہ دار فرض نماز کی ادائیگی میں مشغول تھے۔
لوکل سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ مسجد کی سیکیورٹی چونکہ حکومت کے ذمے تھی چنانچہ ان خدشات کو تقویت مل رہی ہے کہ علاقائی افراد ہی کے تعاون سے بم نصب کیا گیا ہے۔ موسوی کا کہنا ہے کہ یہ بات بالکل یقینی ہے کہ مسجد کے اندرونی ذمہ دار افراد ہی میں سے کسی نے بم نصب کرنے والے دہشتگردوں کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ بڑی حد تک امکان یہ ہے کہ مسجد کی حفاظت پر مامور نگہبان اس میں ملوث ہوں۔ دھماکے کی ذمہ داری کسی فرد یا گروپ نے ابھی تک قبول نہیں کی ہے۔ تاہم بم نصب کرنے کا طریقہ کار القاعدہ کی کاروائیوں سے کافی حد تک ملتا جلتا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دھماکے ایسے موقع پر ہورہے ہیں جب عراقی حکومت پر واشنگٹن کی طرف سے زبردست دباو ہے کہ انہیں دسمبر 2011ء کے بعد بھی عراق میں ٹھہرنے پر مبنی قرداد کی تجدید کرائی جائے۔
مقامی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ امریکی افواج نے 2003ء میں عراق پر قبضے سے لیکر آج تک چونکہ اس ملک میں کافی نفوذ کیا ہے چناچہ قوی احتمال ہے کہ آخری ایام میں ہونے والے اور کل والے ان تمام دھماکوں میں انہی کی ایجنسیوں اور ایجنٹوں کا ہاتھ ہو۔
مترجم : ایس این حسینی
خبر کا کوڈ : 95420
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش