0
Wednesday 22 Sep 2021 22:51

قبول اسلام کیلئے عمر کی حد غیر اسلامی، یکساں نصاب کے نام پر مغربی ایجنڈا نامنظور، ملی یکجہتی کونسل

قبول اسلام کیلئے عمر کی حد غیر اسلامی، یکساں نصاب کے نام پر مغربی ایجنڈا نامنظور، ملی یکجہتی کونسل
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل سندھ کی صوبائی کونسل کے عہدیداران کا ایک اہم اجلاس ادارہ نور حق کراچی میں منعقد ہوا، جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر و کونسل سندھ کے صدر اسداللہ بھٹو کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کونسل میں شامل تمام جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں جبری تبدیلی مذہب بل میں قبول اسلام کیلئے 18 سال کی عمر کی حد مقرر کرنے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اس کو غیر اسلامی قرار دیا گیا اور متفقہ طور پر مسترد کر دیا گیا۔ اجلاس میں یکساں نصاب کے نام پر نصاب تعلیم سے صحابہ کرام ؓ و اکابرین اسلام اور اسلامی مواد کو نکالنے کی بھی شدید مذمت کی گئی، اسے مغربی ایجنڈے کی تکمیل کی کوشش اور سازش قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ مملکت خداداد جسے اسلام کے نظام کے قیام کیلئے حاصل کیا گیا تھا، اس میں سیکولر اور لبرل عناصر کی مذموم سازشوں اور کوششوں کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اجلاس میں گھریلو تشدد کی روک تھام کیلئے بنائے گئے بل پر بھی تنقید کی گئی اور گھریلو تشدد کے خاتمے کے نام پر بل میں خاندانی اور اخلاقی اقدار و روایات کی نفی کرنے کی شدید مذمت کی گئی اور اس بل کو بھی مسترد کرتے ہوئے اسے خاندانی نظام کو تباہ کرنے والا بل قرار دیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جبری تبدیلی مذہب بل سمیت دیگر غیر اسلامی قانون سازی اور حکومت کے اسلام دشمن اقدامات کے خلاف ملی یکجہتی کونسل بھرپور احتجاج اور مزاحمت کرے گی، پہلے مرحلے میں ایک سیمینار اور پھر آل پارٹیز کانفرنس کی جائے گی اور تمام پارٹیاں مل کر جدو جہد کریں گی، اس حوالے سے اجتماعات بھی منعقد کیے جائیں گے، اجلاس میں علماءکرام و آئمہ مساجد سے اپیل کی گئی کہ وہ حکومت کے ان غیر اسلامی اقدامات، سیکولر و لبرل عناصر کی جانب سے مغربی اوربیرونی ایجنڈے کی تکمیل کی کوششوں اور سازشوں کے حوالے سے نماز جمعہ کے اجتماعات اور خطبات میں عوام الناس کو آگاہ کرتے ہوئے اس کے خلاف منظم و متحرک کریں۔ اجلاس میں اس امر کا بھی اظہار کیا گیا کہ سندھ سمیت ملک بھر میں تمام مسالک کے درمیان اتحاد و اتفاق اور باہمی ہم آہنگی موجود ہے اور کوئی اختلاف نہیں۔ شرکاء نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے ذریعے اتحاد امت، اخوت و محبت، باہمی یکجہتی و ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوا ہے، باہمی افتراق اور انتشار بھارت اور بیرونی قوتوں کا ایجنڈا ہے، جسے ناکام بنانے کیلئے سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

اجلاس میں امیر جماعت اسلامی سندھ کے محمد حسین محنتی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما قاضی احمد نورانی، اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید ناظر عباس تقوی، شیعہ علماء کونسل کے صوبائی رہنما علامہ سید رضی حیدر زیدی، جماعت غرباء اہلحدیث کے عمران احمد سلفی اور حشمت اللہ صدیقی، علماء کونسل منہاج القرآن کے منور حسین سہروردی، فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، مہناج القرآن علماء کونسل کراچی کے رہنما ارشاد حسین سعیدی، البصیرہ پاکستان کے رہنما سید مجتبیٰ زمانی، مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد صادق جعفری، جماعت اسلامی کراچی کے نائب امراء برجیس احمد، مسلم پرویز، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبدالوحید و دیگر نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 955245
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش