0
Thursday 23 Sep 2021 21:44

جماعت اسلامی کے زیراہتمام خیبر پختونخوا میں بھی کل بھرپور مظاہرے ہونگے، عبدالواسع

جماعت اسلامی کے زیراہتمام خیبر پختونخوا میں بھی کل بھرپور مظاہرے ہونگے، عبدالواسع
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع نے کہا ہے کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی کال پر مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف جمعہ 24 ستمبر کو ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا کے تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹرز میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی جائیں گی، جن سے ضلعی اور مقامی قائدین خطاب کریں گے۔ جمعہ کو مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف احتجاج میں عوام کی بڑی تعداد شرکت کر ے گی، حکمرانوں کی پالیسیاں لوگوں کے لیے وبال جان بن گئی ہیں، قوم مزید ظلم برداشت نہیں کرسکتی۔ آنے والے دنوں میں لوگوں کو منظم کرکے احتجاج کا سلسلہ مزید وسیع کیا جائے گا۔ المرکز الاسلامی پشاور سے جاری ایک بیان میں عبدالواسع نے کہا کہ پی ٹی آئی اور سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں اور اقدامات میں کوئی فرق نہیں۔ وزیراعظم نے قوم کو ریاست مدینہ کے نام پر دھوکا دیا۔ حکمرانوں کا سارا زور آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں سے بھیک مانگنے پر ہے۔ لنگر خانے تعمیر اور لوگوں کو مرغیاں اور کٹے پالنے کے مشورے دیے جا رہے ہیں۔ حالات سے تنگ افراد خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ مارکیٹ میں روزی کمانے کے ذرائع مخدوش ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بے روزگاری اور غربت کی شرح میں خطرناک اضافہ ہوا ہے، ترقی کا پہیہ الٹا چل رہا ہے، موجودہ حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لیا اور عوام کو مجموعی طور پر پچاس ہزار ارب کے لگ بھگ مقروض کردیا۔ ایک طرف آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں نے ملک کو نرغے میں لے رکھا ہے تو دوسری جانب مختلف مافیاز نے عوام کی گردن دبوچ رکھی ہے۔ سودی معیشت، کرپشن اور بیڈ گورننس کی وجہ سے پاکستان ہر آئے روز استحکام کے حصول کی منزل سے سالوں دور جارہا ہے۔ عوام اس فرسودہ نظام اور اس کے رکھوالوں کو مسترد کریں اور فلاحی اسلامی پاکستان بنانے کے لیے جماعت اسلامی کے ہم قدم بنیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں تیس فیصد کے قریب اضافہ کا منصوبہ بنایا ہے۔ بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کا بھی اعلان ہوا ہے۔ پٹرول کی قیمت پر آدھی سے زیادہ لیوی لی جارہی ہے۔ ادویات کی قیمتوں میں گزشتہ تین برسوں میں تیرہ بار اضافہ ہوا ہے۔ اشیائے خوردونوش جن میں بنیادی ضرورت کی اشیاء مثلاً دالیں، گھی، چینی، آٹا وغیرہ شامل ہیں کی قیمتیں سو سے تین سو فیصد بڑھی ہیں۔ زرعی ادویات، کھاد، بیج اور زرعی ٹیکنالوجی وغیرہ عام کسان کی پہنچ سے دور ہیں۔
خبر کا کوڈ : 955402
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش