0
Friday 24 Sep 2021 17:34

پاکستان میں غیر مذہبی مقاصد کیلئے مذہب کا استعمال ہوتا ہے، علامہ جواد نقوی

پاکستان میں غیر مذہبی مقاصد کیلئے مذہب کا استعمال ہوتا ہے، علامہ جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ جامعہ عروة الوثقیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے جامعہ مسجد بیت العتیق لاہور میں خطبہ جمعہ میں حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت پسند طالبانوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ جمہوریت پسندوں کا طالبان کی حمایت کرنا بلا جواز ہے۔ پاکستانی سیاست میں غیر مذہبی مقاصد کیلئے مذہب کو استعمال کیا جاتا ہے۔ عزاداری سے فائد اٹھاتے ہوئے جمہوریت کیلئے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔ پاکستان میں دہشت گرد، ناصبی و تکفیری اور تاجر بدامنی کا باعث ہیں، ان تینوں طبقات کو فقط پاکستان شیعہ سنی عوام لگام دے سکتی ہے۔ لاہور میں جمعہ کے خطبہ کے دوران جامعہ عروة الوثقی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جبری طور پہ مذہب کسی سے قبول نہیں کروایا جا سکتا۔ مذہب اپنانے کی آزادی سب کو ہے مگر اسمبلی سے ایسا قانون پاس کیا گیا ہے، جس میں یہ لکھا گیا ہے کہ 18 سال سے کم عمر شخص مذہب تبدیل نہیں کرسکتا، اس کو جبری تبدیلی قرار دیا جائے گا۔

یعنی کوئی غیر مسلم 18 سال قبل مسلمان نہیں ہوسکتا۔ یہ فیصلہ حماقت ہے۔ اگر کوئی مسلمان گمراہ ہونا چاہتا ہے یا مرتد ہوتا ہے تو وہ جبری تبدیلی تصور نہیں ہوگی۔ بل بنانے اور پاس کرنے والوں کیلئے ننگ ہے۔ پاکستان کے علماء نے اس بل کی مخالفت کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر انسان کو مذہب تبدیل کرنے کی  آزادی حاصل ہے۔ پاکستان کے اندر موذی انسان بستے ہیں، جو ایسے قانون پاس کرتے ہیں۔ مانسہرہ میں ایک شیعہ جوان کو سنی کیا گیا، یہ جبر ہے لیکن اس پر کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔ آئے روز لوگ شہرت کیلئے بھی شیعہ سے دوبارہ شیعہ ہونے کا فراڈ کرتے ہیں۔ علامہ جواد نقوی نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں غیر مسلموں نے شراب پر پابندی کا بل پیش کیا، مگر بدقسمتی سے مسلمانوں نے بل کی مخالفت کی کہ شراب پہ پابندی نہیں ہونی چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 955515
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش