QR CodeQR Code

سانحہ مہران ٹاؤن کراچی، 4 افسران کی مجرمانہ غفلت، چالان میں اہم انکشافات

25 Sep 2021 18:31

چالان کے مطابق ڈی وی آر اور دیگر فرانزک رپورٹس تا حال موصول نہیں ہوئی ہیں۔ پولیس نے سانحے میں شارٹ سرکٹ کو خارج از امکان قرار دے دیا، چالان میں بتایا گیا ہے کہ آگ لگنے کے مقام پر آگ کو شدت دینے والی صمد بونڈ سمیت دیگر اشیا موجود تھیں۔


اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ہونے والے سانحہ مہران ٹاؤن کیس میں پولیس نے چالان جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں جمع کرا دیا، چالان میں غفلت برتنے کے مرتکب چار اداروں کے افسران کو بطور ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔ جن اداروں کے افسران کو مقدمے میں شامل کیا گیا ہے، ان میں محکمہ لیب، ایس بی سی اے، کے ڈی اے اور سول ڈیفنس شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ لیبر کے افسر محمد علی، ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے عبدالسمیع، کے ڈی اے ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ عرفان حسین اور ڈپٹی کنٹرولر سول ڈیفنس شہاب الدین چالان میں ملزم قرار دیئے گئے ہیں۔ تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش افسران کی مجرمانہ غفلت سامنے آئی ہے، مقدمہ میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 119 شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

عینی شاہدین سمیت 64 گواہوں کے نام چالان میں شامل کیے گئے ہیں، چالان کے مطابق ڈی وی آر اور دیگر فرانزک رپورٹس تا حال موصول نہیں ہوئی ہیں۔ پولیس نے سانحے میں شارٹ سرکٹ کو خارج از امکان قرار دے دیا، چالان میں بتایا گیا ہے کہ آگ لگنے کے مقام پر آگ کو شدت دینے والی صمد بونڈ سمیت دیگر اشیا موجود تھیں۔ چالان کے مطابق عینی شاہد نے جائے وقوعہ پر 10 بج کر 6 منٹ پر دھواں دیکھا، بجلی نہیں تھی اور جنریٹر چل رہا تھا، آگ لگنے کی جگہ پر کوئی سی سی ٹی وی کیمرا بھی موجود نہیں تھا۔ واضح رہے کہ کراچی کے علاقے مہران ٹاؤن میں چمڑا رنگنے کی فیکٹری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی، جس میں فیکٹری کے 16 ملازمین جاں بحق ہوگئے تھے۔ بعد ازاں پولیس نے واقعہ کا مقدمہ کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں درج کرکے فیکٹری کے چوکیدار، منیجر اور سپر وائزر کو حراست میں لے لیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 955707

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/955707/سانحہ-مہران-ٹاؤن-کراچی-4-افسران-کی-مجرمانہ-غفلت-چالان-میں-اہم-انکشافات

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org