QR CodeQR Code

اپوزیشن لیڈر کا سپیکر جی بی اسمبلی کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا اعلان

26 Sep 2021 20:05

گلگت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امجد حسین ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی کو اصطبل بنانا چاہتے ہیں۔ امجد زیدی مکمل طور پر کٹھ پتلی اور آلہِ کار بنے ہوئے ہیں۔ صوبائی حکومت کرپشن بریگیڈ بن چکی ہے اور اگر اس نااہل سپیکر کے بجائے اگر ڈپٹی سپیکر کو موقع نہیں دیا گیا تو دو تین ماہ بعد اپوزیشن سپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائے گی تاکہ کسی اہل آدمی کو سپیکر بنا کر اسمبلی کا تقدس برقرار رکھا جا سکے۔


اسلام ٹائمز۔ قائدِ حزبِ اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی و صوبائی صدر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد حسین ایڈووکیٹ نے سپیکر سید امجد زیدی کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا اعلان کر دیا۔ گلگت میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے امجد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی کو اصطبل بنانا چاہتے ہیں۔ امجد زیدی مکمل طور پر کٹھ پتلی اور آلہِ کار بنے ہوئے ہیں۔ صوبائی حکومت کرپشن بریگیڈ بن چکی ہے اور اگر اس نااہل سپیکر کے بجائے اگر ڈپٹی سپیکر کو موقع نہیں دیا گیا تو دو تین ماہ بعد اپوزیشن سپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائے گی تاکہ کسی اہل آدمی کو سپیکر بنا کر اسمبلی کا تقدس برقرار رکھا جا سکے اور نظام آگے بڑھایا جا سکے۔ یہ اسمبلی نہیں چل سکتی کیونکہ انکی پوری ٹیم نااہل ہے۔ وزیر اعلیٰ، سپیکر اور وزراء اسمبلی اور نظام حکومت چلانے میں نااہل جبکہ کرپشن کرنے کے لئے اہل ہیں۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں کچھ روز بعد دھرنا دیا جا رہا ہے، اس معاملے پر آج اسمبلی میں بحث ہونی تھی اور اسکا بہتر حل نکل سکتا تھا مگر سپیکر اجلاس ملتوی کر کے نکل گئے۔ اگر گلگت بلتستان میں امن و امان کا کوئی مسئلہ پیدا ہوا تو سپیکر براہ راست اسکے ذمہ دار ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ استور میں وزیر اعلیٰ کے چہیتوں میں ہنگامی بنیادوں پر ٹھیکوں کی بندر بانٹ کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ سکریٹریٹ کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے۔ دادی جواری پارک کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے مگر اسکا اشتہار آج دیا گیا ہے، اسی طرح گاڑیوں کی مرمت کا ٹھیکہ دو کروڑ میں دیا گیا۔ دو نان کسٹم پیڈ گاڑیاں خرید کر چیسسز نمبر کے اوپر لگائی گئی ہیں۔ اب اصولاً چار گاڑیاں ہونی چاہئیں مگر باقی دو کہاں ہیں اور یہ گاڑیاں مرمت ہو کر آنے کے بعد اشتہار دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ، سپیکر اور وزراء نظام حکومت چلانے اور قانون سازی میں نااہل ہیں جبکہ یہ صرف کرپشن کرنے کے اہل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ اور برقیات کے وزیر اور سکریٹری مکمل طور پر بے اختیار ہیں، وہ ایک گریڈ ون کا تبادلہ بھی نہیں کر سکتے۔ سینئر آفیسران کو حکومت کی ناجائز فرمائشیں پوری کرنے والے جونیئر آفیسران کے ماتحت کر دیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان اسمبلی کرپشن، ٹی اے ڈی اے اور فیول کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے۔ ایجنڈے کی کاپیاں اراکین اسمبلی کو دوران اجلاس اور اچانک دی جاتی ہیں، جس سے حکومتی اراکین بھی پریشان ہیں۔ وزیر اعلیٰ حکومت اور سپیکر اسمبلی نہیں چلا سکتے ہیں۔ انکے نزدیک کوئی اصول اور ضابطہ نہیں ہے اور نہ ہی ان کے نزدیک امن عامہ، صحت، تعلیم اور دیگر مسائل کی کوئی اہمیت ہے۔ ہم نے بارشوں سے عوامی نقصانات کے ازالے کے لئے قرارداد لائی مگر حکومت عوامی نقصانات کے ازالے کے لئے تیار نہیں ہے جبکہ اپنے منظورِ نظر افراد کو ہنگامی بنیادوں پر ٹھیکے دینے کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سپیکر اسمبلی کے بجٹ اور وزیر اعلیٰ حکومت کے بجٹ کو نوچ رہے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن کے پہلے نو ماہ کے مقابلے میں موجودہ حکومت کے نو ماہ کے اخراجات سو گنا زیادہ ہیں۔ ایک صوبائی وزیر نے اپنے آپ کو با اختیار ثابت کرنے کے لئے ایک معزز آفیسر کو کھڑا کیا۔ وہ وزیر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 955880

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/955880/اپوزیشن-لیڈر-کا-سپیکر-جی-بی-اسمبلی-کیخلاف-عدم-اعتماد-کی-تحریک-لانے-اعلان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org