0
Monday 27 Sep 2021 08:43

چیلنجز سے نمٹنے کیلئے نئے عالمی فلسفے کی ضرورت ہے، پنگ زنگ وو

چیلنجز سے نمٹنے کیلئے نئے عالمی فلسفے کی ضرورت ہے، پنگ زنگ وو
اسلام ٹائمز۔ چینی قونصل جنرل لاہور پنگ زنگ وو نے کہا ہے کہ موجودہ حالات کے تمام چیلنجز بشمول نئی سرد جنگ کے رجحانات، کورونا وباء، عالمی یکجہتی سے کنارہ کشی اور سکیورٹی کے خدشات عالمگیریت اور ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، ان سے نمٹنے کیلئے ایک نئے عالمی فلسفے کی ضرورت ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ لاہور کے زیر اہتمام چین کی 72ویں سالگرہ کے سلسلے میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

سیمینار سے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ کے چیئرمین محمد مہدی، صدر یاسر حبیب خان، دفتر خارجہ کے سابقہ سیکرٹری نذیر حسین، پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر امجد عباس مگسی، ایف سی کالج یونیورسٹی (ڈیپارٹمنٹ آف اکنامکس) کے اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر صلاح الدین ایوبی، پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر امان اللہ، پنجاب یونیورسٹی کے سابق ہیڈ آف اکنامکس ڈاکٹر قیس، بیرسٹر اسلم شیخ، صابر صادق، عدنان کاکڑ اور ضیاء الحق نقشبندی نے خطاب کیا۔

چینی قونصل جنرل پنگ زنگ وو نے کہا کہ چین 72 برسوں میں کئی بحرانوں اور مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے بڑی تبدیلیوں سے گزرا ہے، اس نے ترقی کی منازل طے کی ہیں، جس کا سہرا کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے سر ہے، یہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مضبوط لیڈر شپ کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ دور اندیش قیادت کی بدولت ہی یہ ممکن ہوا اور چین نے غربت کو شکست فاش دی، ابتداء میں چین کا جی ڈی پی 200 ڈالر تھا جو اب بڑھ کر 10 ہزار ڈالر ہو چکا ہے۔

پاک چین تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر رہے ہیں جس کا مقصد دونوں ممالک کی مشترکہ ترقی اور خوشحالی ہے۔ پاکستان اور چین کے لازوال تعلقات کے 70سال مکمل ہو چکے ہیں اور دونوں نے سماجی و سیاسی نظام، ثقافت، مذہب اور تاریخ میں فرق ہونے کے باوجود پوری دنیا میں دوستی کی عظیم اور لازوال مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015ء میں چین کے صدر شی جن پنگ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس کے بعد پاک چین سٹریٹیجک پارٹنر شپ مضبوط بنیادوں پر پروان چڑھی اور پاک چین دوستی کے ایک نئے باب کا اضافہ ہوا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے پہلے مرحلے کے دوررس نتائج کے بعد دوسرے مرحلے میں زراعت اور صنعت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 955915
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش