0
Wednesday 29 Sep 2021 18:18

اربعین واک، پنجاب حکومت کی ہدایت پر درجنوں مقدمات درج کر لئے گئے

اربعین واک، پنجاب حکومت کی ہدایت پر درجنوں مقدمات درج کر لئے گئے
اسلام ٹائمز۔ اربعین کے موقع پر ملک بھر میں اربعین واکس کا اہتمام کیا گیا۔ واکس میں عزاداروں نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کی اور شہدائے کربلا سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ اربعین واک سے تین روز قبل پنجاب حکومت کی جانب سے پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اچانک جاری ہونیوالے نوٹیفکیشن کے حوالے سے کسی کو علم بھی نہ ہوسکا، جبکہ لاہور پولیس نے چند غیر معروف افراد کو شیعہ رہنماء ظاہر کرکے یہ پیغام نشر کروایا کہ اربعین واک پر پابندی لگا دی گئی ہے، اس لئے عزادار ٹولیوں کی شکل میں جلوس میں نہ جائیں۔ لاہور کے عوام نے ان غیر معروف افراد کے پیغام کو مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ ہماری عبادت ہے، جس کا حق ہمیں آئین دیتا ہے۔

اس بار لوگ ہزاروں کی تعداد میں لاہور کی سڑکوں پر تھے، جبکہ صوبے کے دیگر شہروں میں بھی بھرپور انداز میں اربعین واک وقوع پذیر ہوئیں۔ جس پر اب ذرائع نے بتایا کہ ہے کہ وزیر قانون پنجاب محمد بشارت راجہ کی ہدایت پر لاہور سمیت پنجاب بھر میں بیس سے زائد مقدمات درج کئے جا چکے ہیں جبکہ مزید مقدمات کے اندارج کا سلسلہ بھی جاری ہے، جبکہ بعض شہروں سے گرفتاریوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے وزیر قانون کالعدم سپاہ صحابہ کے رکن پنجاب اسمبلی معاویہ اعظم طارق کی ایماء پر فیصلے کرتے ہیں۔

لاہور میں برکی کے ایک ہزار عزاداروں کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اسی طرح سرگودھا، بھلوال، قتال پور، خانیوال، کبیر والا، جہلم، لیہ، منڈی بہاوالدین، حافظ آیاد سمیت دیگر شہروں میں مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ ضلع بھکر میں 9 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ صدر بھکر میں تین، سٹی بھکر ایک، تھانہ سرائے مہاجر ایک، تھانہ بہل ایک، تھانہ سٹی دریا خان ایک، تھانہ صدر دریا خان ایک اور تھانہ منکیرہ میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ضلع سیالکوٹ میں پانچ، ضلع سرگودھا میں چار، ضلع اٹک میں ایک، ضلع خوشاب میں ایک، ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جلال پور جدید کے عزاداروں پر تھانہ جھال چکیاں میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کوٹ مومن میں بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ لیہ شہر میں دو مقدمات درج ہوئے ہیں جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں خواتین کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ 

دوسری جانب اربعین کے روز اجلاس طلب کرنے پر مذہبی حلقوں کی جانب سے سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ کے اس اقدام کی مذمت بھی کی جا رہی ہے۔ مذہبی حلقوں کا کہنا ہے کہ چودھری پرویز الہیٰ نے اربعین کے دن اجلاس منعقد کرکے شہدائے کربلا سے اپنا پوشیدہ بغض اور یزید کیساتھ اپنی تعلق داری ظاہر کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی صوبے کی نمائندہ اسمبلی کے سپیکر ہیں، انہیں کسی خاص مسلک کا ترجمان بننے کی ضرورت نہیں۔
خبر کا کوڈ : 956358
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش