QR CodeQR Code

سرکاری سرپرستی میں تکفیریوں کے اجتماع پر شیعہ علماء کونسل کا شدید ردعمل

5 Oct 2021 00:08

مرکزی دفتر ایس یو سی سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کنونشن سنٹر اسلام آباد جیسے اہم مقام پر تکفیریوں کے گروہ کا اجتماع کرایا گیا، جس میں وفاقی وزیر علی محمد خان، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی شرکت کرائی گی۔


اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کی جانب سے سرکاری سرپرستی میں تکفیریوں کے گروہ کے اجتماع پر شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے، مرکزی دفتر شیعہ علماء کونسل پاکستان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کنونشن سنٹر اسلام آباد جیسے اہم مقام پر تکفیریوں کے گروہ کا اجتماع کرایا گیا، جس میں وفاقی وزیر علی محمد خان، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی شرکت کرائی گی۔ تکفیریوں کا ایک سرغنہ بھی موجود تھا، جن سے تقریریں کروائی گئیں۔ جس میں مسلکی قانون سازی اور دیگر اقدامات و اعلانات سے ایک مکتب کو دیوار سے لگانے کی باتیں ہوئیں۔

اس اجتماع سے کیسا اور کون سا پیغام دیا گیا؟ وفاقی وزیر علی محمد خان، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی شرکت تو سمجھ میں آرہی ہے، لیکن یہ سمجھ میں نہیں آرہا کہ مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنماء و سابق وزیراعظم، آئین و قانون کے منادی شاہد خاقان عباسی وہاں کیا ڈھونڈنے گئے تھے؟ کیا تکفیری جنونیوں اور لشکروں کا اجتماع منعقد کرا کر ان سے بھی مذاکرات اور عام معافی کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔؟


خبر کا کوڈ: 957209

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/957209/سرکاری-سرپرستی-میں-تکفیریوں-کے-اجتماع-پر-شیعہ-علماء-کونسل-کا-شدید-ردعمل

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org