0
Wednesday 31 Aug 2011 17:59

خودکش دھماکہ کرنیوالے دہشتگرد مسلم امہ اور انسانیت کے دشمن ہیں، وزیراعظم اور الطاف حسین کی جانب سے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت

کوئٹہ،عیدگاہ پر خودکش حملہ، 11 افراد جاں بحق، 22 زخمی
خودکش دھماکہ کرنیوالے دہشتگرد مسلم امہ اور انسانیت کے دشمن ہیں، وزیراعظم اور الطاف حسین کی جانب سے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کوئٹہ میں عید کے روز ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین سے مکمل دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عید جیسے موقع پر بے گناہوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے دہشتگرد، کسی صورت اللہ کی پکڑ اور ملک کے قانون سے بچ نہیں سکیں گے، وزیراعظم نے دھماکے کے متاثرین کی ہر ممکن بہتر امداد کرنے کیلئے بھی متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے۔ 
 ادھر متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کوئٹہ میں گلستان روڈ پر کار خودکش بم دھماکے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور خودکش دھماکے میں متعدد افراد کی شہادت اور زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ عیدالفطر کے موقع پر خودکش دھماکہ کرنے والے دہشتگرد نہ صرف مسلم امہ بلکہ انسانیت کے کھلے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کے مبارک دن بے گناہ انسانوں کو خاک و خون میں نہلانے اور فرقہ واریت پھیلانے والے سفاک دہشت گرد کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہو سکتے اور جہل کی تاریکیوں میں گم درندہ صفت دہشتگرد ملک و قوم کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی گھناوٴنی سازش پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے خودکش بم دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد ومکمل صحت یابی کیلئے دعا بھی کی۔ 
الطاف حسین نے صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اور وزیراعلٰی بلوچستان اسلم رئیسانی سے مطالبہ کیا کہ گلستان روڈ کوئٹہ پر کار خودکش بم دھماکے کا سختی سے نوٹس لیا جائے، درندہ صفت دہشتگردوں اور ان کے سرپرستوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے تمام حکومتی وسائل کو مزید مثبت انداز میں استعمال میں لایا جائے۔
کوئٹہ،عیدگاہ پر خودکش حملہ، 11 افراد جاں بحق، 22 زخمی
کوئٹہ کے گنجان آباد علاقے علمدار روڈ سے ملحق عیدگاہ پر خودکش حملہ، گیارہ افراد جاں بحق اور بائیس زخمی ہو گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق دہشتگرد ایک جیپ میں سوار ہو کر آیا تھا اور موسیٰ کالج کے قریب عیدگاہ میں داخل ہونا چاہتا تھا۔ عیدگاہ کی حفاظت پر مامور مقامی نوجوانوں نے اسے روکا تو اس نے گاڑی کو پارکنگ میں لے جا کر دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکے سے چار بچوں سمیت گیارہ افراد جاں بحق اور خواتین اور بچوں سمیت بائیس افراد زخمی ہوئے۔ دھماکے کی شدت سے پورا شہر لرز اٹھا۔ دھماکے سے پندرہ گاڑیاں، دو موٹر سائیکل اور دو گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ جبکہ آٹھ دکانوں اور گھروں کو نقصان پہنچا۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے پانچ دستی بم بھی ملے ہیں، جو ناکارہ بنا دیئے گئے۔ 
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق خودکش دھماکے میں پچاس کلو گرام سے زائد دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ زخمیوں کو پہلے سول ہسپتال اور پھر کمبائنڈ ملٹری اسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔ متعدد زخمیوں کی حالت نازک ہے۔ وزیراعلٰی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے تمام افراد کا سرکاری خرچ پر علاج کروایا جائے گا۔ 
دوسری طرف ہزارہ قبیلے کی نمائندہ جماعت ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت شہریوں کو تخفظ فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے اور ہزارہ عیدگاہ پر خودکش حملہ انسانیت اور اسلامی اقدار کے منافی ہے۔ جعفریہ الائنس نے اس دہشت گردی کے خلاف تین روزہ اور تحفظ عزاداری کونسل پاکستان نے سات روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 95734
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش