0
Friday 8 Oct 2021 18:57

صہیونی عدالت کا فیصلہ اسلامی مقدسات کے خلاف اعلان جنگ ہے، حماس

صہیونی عدالت کا فیصلہ اسلامی مقدسات کے خلاف اعلان جنگ ہے، حماس
اسلام ٹائمز۔ مہر نیوز ایجنسی کے مطابق غزہ میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے ایک بیانیہ جاری کیا ہے جس میں صہیونی عدالت کی جانب سے مسجد اقصی میں یہودی آبادکاروں کو مذہبی رسومات ادا کرنے کی اجازت دینے کی مذمت کی گئی ہے۔ اسی طرح اس بیانیے میں صہیونی عدالت کے اس فیصلے کو اسلامی مقدسات کے خلاف اعلان جنگ بھی قرار دیا گیا ہے۔ حماس کے بیانیے میں آیا ہے: "صہیونی عدالے کے حالیہ ظالمانہ فیصلے کے تمام تر نتائج کی ذمہ داری غاصب صہیونی رژیم کے کاندھوں پر ہو گی۔ یہ فیصلہ فلسطینیوں کے مذہبی مقدسات کے خلاف کھلی جارحیت ہے۔" بیانیے میں مزید کہا گیا ہے: "صہیونی عدالت کا یہ فیصلہ مسجد اقصی کو مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان تقسیم کرنے کے منحوس منصوبے کا زمینہ فراہم کرنے کیلئے جاری کیا گیا ہے۔" اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے خبردار کیا ہے کہ یہودی آبادکاروں کی جانب سے مسجد اقصی میں کسی قسم کی مذہبی رسومات کی ادائیگی صورتحال کو شدید کشیدہ کر سکتی ہے۔
 
اس سے پہلے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیظ نے بھی اس بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا: "صہیونی رژیم کا یہ اقدام مسجد اقصی کو تقسیم کرنے اور اسے یہودیانے کے مترادف ہے۔ عرب لیگ اس فیصلے کی شدید مذمت کرتی ہے۔" عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نے مسجد اقصی میں یہودی آبادکاروں کے داخلے کو حالات میں مزید کشیدگی پیدا ہونے کا باعث قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسجد اقصی میں یہودی آبادکاروں کو مخصوص مذہبی رسومات انجام دینے کی اجازت دینا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ فلسطین میں اسلامی مزاحمت کی دیگر تنظیم اسلامک جہاد نے بھی اپنے بیانیے میں صہیونی رژیم کے اس اقدام کی مذمت کی ہے اور اس کے منفی نتائج سے خبردار کیا ہے۔ اسلامک جہاد کے بیانیے میں آیا ہے: "صہیونی عدالت کا یہ فیصلہ باطل ہے اور ملت فلسطین اپنی پوری طاقت سے مسجد اقصی کی بے حرمتی کی ہر کوشش کو ناکام بنا دے گی۔" اسلامک جہاد کے بیانیے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ غاصب صہیونی رژیم کا یہ فیصلہ مسجد اقصی پر مسلسل جارحیت کا جواز فراہم کر دے گا۔
خبر کا کوڈ : 957782
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش