اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی حالیہ شہری ہلاکتوں کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات نوے کی دہائی میں پیش آتے تھے۔ عمر عبداللہ کا الزام ہے کہ بھارتی حکومت نے انٹیلی جنس اطلاعات کو سنجیدگی سے نہیں لیا، جس کی وجہ سے یہ واقعات پیش آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں اقلیتی فرقوں کو نشانہ بنانا نسل کشی نہیں ہے بلکہ یہ جموں و کشمیر میں جاری نامساعد حالات کا ہی شاخسانہ ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صوبہ جموں کے صدر دیویندر سنگھ رانا اور سینیئر لیڈر سرجیت سنگھ سلاتھیہ کے مستعفی ہونے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ لیڈروں کا استعفٰی پارٹی سے زیادہ میرے لئے ذاتی طور پر بڑا دھچکہ ہے۔ عمر عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار ایک نیوز پورٹل کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کیا ہے۔