QR CodeQR Code

موجودہ حکومت سابقہ حکمرانوں کی پالیسیوں کا تسلسل ہے، سراج الحق

12 Oct 2021 19:20

لاہور میں جماعت کے رہنماوں سے خطاب میں امیر جماعت کا کہنا تھا کہ کرپٹ مافیا ملک کی بین الاقوامی سطح پر بار بار رسوائی کا سبب بن رہا ہے، کرپشن معاشرے میں سرایت کر چکی، بلاامتیاز احتساب ناگزیر ہو گیا، ملک میں جاری نام نہاد احتساب تماشا کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ نیب ترمیمی آرڈنینس غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام، کرپٹ افراد اور کرپشن کو تحفظ فراہم کیا گیا۔


اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے منصورہ لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکزی قائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اداروں کو کمزور اور بدنام کیا، گورننس بہتر کی ہوتی تو حالات قدرے مختلف ہوتے، پی ٹی آئی کے سوا تین برس ناکامیوں کی داستان ہے، پی پی اور پی ڈی ایم نے تحریک انصاف کی حکومت کو مسلسل سپورٹ کیا، چترال سے کراچی تک عوام کی اکثریت کسمپرسی میں ہے، مہنگائی نے لوگوں کو لاچار کر دیا، بے روزگاری کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا، اندرون سندھ، جنوبی پنجاب، بلوچستان مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے، گوادر اور مکران میں مقامی آبادی کیخلاف زیادتیاں بند کی جائیں۔ لٹل پیرس میں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ لوڈشیڈنگ، صحت اور تعلیم کے بے پناہ مسائل ہیں۔ عوام کا واحد ذریعہ روزگار ماہی گیری ختم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان سوالیہ نشان بن گیا، مقامی رہائشیوں کا تشخص اور املاک خطرے میں ہیں، سی پیک اور گوادر پورٹ پر پہلا حق بلوچستان کے عوام کا ہے۔ عوام کے مسائل کا ازالہ نہ گیا تو حالات مزید خراب ہوں گے۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن کو فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مولانا ہدایت الرحمن گوادر کے عوام کی آواز ہیں، لوگوں کو چوکیوں اور چیک پوسٹوں پر پریشان نہ کیا جائے، سکیورٹی ادارے عوام کو احساس تحفظ فراہم کریں، پنڈورا اور پاناما لیکس کے معاملات کو حتمی انجام تک پہنچائیں گے، سپریم کورٹ سمیت ہر فورم پر عوام کا مقدمہ لڑا جائے گا، کرپٹ مافیا ملک کی بین الاقوامی سطح پر بار بار رسوائی کا سبب بن رہا ہے، کرپشن معاشرے میں سرایت کر چکی، بلاامتیاز احتساب ناگزیر ہو گیا، ملک میں جاری نام نہاد احتساب تماشا کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ نیب ترمیمی آرڈنینس غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام، کرپٹ افراد اور کرپشن کو تحفظ فراہم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ طاقتور کو کوئی نہیں پوچھتا، غریب کی گردن دبوچ لی جاتی ہے، بے روزگاری اور مہنگائی کیخلاف مہم جاری رکھی جائے گی، 31 اکتوبر کو بیروزگار نوجوانوں کو اسلام آباد میں اکٹھا کر کے مظاہرہ کریں گے، ربیع الاوّل کے مقدس مہینے کا تقاضا ہے کہ ملک میں نظام مصطفیؐ کیلئے جدوجہد کی جائے، حضور پاکؐ کے اسوہ حسنہ کی پیروی سے ہی انسانیت کی فلاح اور دنیا کے مسائل حل ہو سکتے ہیں، آپؐ پوری انسانیت کیلئے امن، اخوت اور محبت کا پیغام لے کر آئے۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک مسائل کی دلدل میں گھرا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی نے نااہلی اور بیڈ گورننس کی تاریخ رقم کی۔ موجودہ حکومت سابقہ حکمرانوں کی پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ حکومت کسی بھی شعبہ میں بہتری نہیں لا سکی۔ عوام کو ریاست مدینہ اور تبدیلی کے نام پر دھوکا دیا گیا۔ انھوں نے کہ ثابت ہو گیا ہے کہ حکمران اشرافیہ کے مفادات ایک ہی طرح کے ہیں اور ان کی پالیسیوں کا محور سٹیٹس کو کو تحفظ دینا ہے۔ سالہا سال سے عوام کی گردنوں پر سوار اس اشرافیہ نے ملک کے وسائل کیساتھ کھلواڑ کیا۔ اربوں روپے بنائے اور انھیں بیرون ملک آف شور کمپنیوں میں بھیجا۔ حد یہ ہے کہ بھارت ہم سے کہیں بڑا ملک ہے وہاں کے 400 افراد کا نام پنڈورا پیپرز میں آیا ہے، مگر ہمارے 700 افراد کی داستانیں چھپی ہیں۔


خبر کا کوڈ: 958382

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/958382/موجودہ-حکومت-سابقہ-حکمرانوں-کی-پالیسیوں-کا-تسلسل-ہے-سراج-الحق

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org