0
Wednesday 13 Oct 2021 23:20

وقف ایکٹ میں بیان کردہ مدارس کے حوالے سے پالیسی کو واپس لیا جائے، حافظ صفی اللہ 

وقف ایکٹ میں بیان کردہ مدارس کے حوالے سے پالیسی کو واپس لیا جائے، حافظ صفی اللہ 
اسلام ٹائمز۔ منتظم جمعیت طلبہ عربیہ ملتان حافظ صفی اللہ، جنرل سیکرٹری شعیب جاوید اور ناظم بیت المال محمد سمیع اللہ نے جمعیت طلبہ عربیہ ملتان کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کسی بھی قوم کا مستقبل سنوارنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، لیکن پاکستان کی یہ بدقسمتی ہے کہ یہاں تعلیم کئی نظاموں میں منقسم ہے، ایک طرف تعلیم سے دوری اور دوسری طرف یکساں مواقع کا فقدان ہے جس سے ایک طبقہ مسلسل متاثر ہوتا چلا جا رہا ہے، پاکستان میں مدارس میں پڑھنے والے طلبہ کی تعداد چالیس لاکھ ہے، شرح خواندگی بڑھانے میں ان مدارس اور طلبہ کا نمایاں کردار ہے، مقتدرہ قوتوں کی طرف سے ہر دور میں مدارس زیربحث رہے لیکن پھر بھی مدارس کے طلبہ کو عام طلبہ کے حقوق میسر نہیں آ سکے، یکطرفہ تماشہ یہ ہے کہ حکومت مدارس کے حوالے سے خود ہی پالیسیاں بناتی اور پھر تبدیل کر دیتی ہے، جمعیت طلبہ عربیہ طلبہ کی قوت اور بیداری طلبہ کے ذریعے مندرجہ ذیل مطالبات منوانے کی جدوجہد کرے گی۔

اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ مدارس کی اسناد کے حوالے سے رائج طبقاتی نظام ختم کیا جائے۔ وقف ایکٹ میں بیان کردہ مدارس کے حوالے سے پالیسی کو واپس لیا جائے۔ مدارس کے لیے پالیسی اختیار کرتے وقت مدارس کے طلبہ کو اعتماد میں لیا جائے۔ تعلیمی بجٹ میں مدارس کا حصہ مختص کیا جائے۔ مدارس کے طلبہ کے لئے وظائف و اسکالر شپ کا انتظام کیا جائے۔ مندرجہ بالا مطالبات نہ مانے گئے تو طلبہ روڈوں پر نکلیں گے، بڑی تعداد میں مظاہرے اور ریلیاں کی جائیں گی اور حکام بالا کو اس سنجیدہ مسئلہ کی طرف متوجہ کیا جائے گا۔ منتظم ضلع حافظ صفی اللہ کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کے ہیرو تھے مگر افسوس کہ ہماری حکومتوں نے اغیار کے ایما پر انہیں وہ مقام نہ دیا، موجودہ حکومت نے لوگوں کی زندگیاں اجیرن کیں عوام الناس کا جینا دوبھر ہو گیا ہے، جن لوگوں نے جھولیاں بھر بھر کر ووٹ دیئے تھے اب وہی جھولیاں اٹھا اٹھا کر بددعائیں کر رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 958593
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش