0
Thursday 14 Oct 2021 23:44

ایم کیو ایم کے بدکار بتائیں یہ شہر پیپلز پارٹی کے پاس گیا تو گیا کیسے؟ مصطفیٰ کمال

ایم کیو ایم کے بدکار بتائیں یہ شہر پیپلز پارٹی کے پاس گیا تو گیا کیسے؟ مصطفیٰ کمال
اسلام ٹائمز۔ پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی سے پینتیس سال مینڈیٹ لیکر اقتدار میں رہنے والی ایم کیو ایم کے بدکار بتائیں یہ شہر پیپلز پارٹی کے پاس گیا تو گیا کیسے؟ جب کراچی کے حقوق چھینے جارہے تھے اس وقت کیا یہ بھنگ پی کر سورہے تھے؟ ایم کیو ایم تو مشہور ہی ہڑتالی جماعت کے طور پر تھی لیکن ان لوگوں نے کراچی کے حقوق غصب ہونے پر ایک بھی ہڑتال کیوں نہیں کی؟ جن کو لوگوں نے اپنی ووٹوں سے اپنے بچوں کے حقوق کی نگرانی کے لئے چوکیدار بنا رکھا تھا ان کے ہوتے ہوئے یہ شہر پیپلز پارٹی کے قبضہ میں کیسے گیا، ان کا میئر کھڑا ہوکر کہتا ہے میرے پاس اختیار نہیں ہے جب اختیار جارہے تھے تم چاند پر گئی ہوئے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ کورنگی میں عہدے داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ڈسٹرکٹ سینٹرل کے اجلاس میں تصویری شواہد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2008ء میں نائن زیرو پر فاروق ستار نے زرداری کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ساتھ جینے اور مرنے کی قسمیں کھائیں، 2009ء میں الطاف حسین نے زرداری کو لندن میں گلدستہ دیا، حرام کمانے اور کھانے کے لئے ایم کیو ایم والوں نے کراچی کو پیپلز پارٹی کے ہاتھوں بیچ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس میں وزارتوں کی خاطر بیٹھ کر عشرت العباد اور فاروق ستار نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر دستخط ہیں، ایم کیو ایم نے گورنر ہاؤس میں لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر دستخط کرکے خود شہر کو پیپلز پارٹی کے حوالے کردیا گیا اور یہی وہ وقت تھا جب مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے اپنی حصے کی اینٹ ایم کیو ایم کی دیوار سے نکالی کیونکہ ہم گناہ گار نہیں ہونا چاہتے، اسی لئے مصطفی کمال اور  انیس قائم خانی پارٹی چھوڑ کر چلے گئی، پی ایس پی مہاجروں کے راستے سے کانٹے چن کر مہاجروں کی تمام قومیتوں سے دوستی کرا دی ہے، آج مہاجروں اور دوسری تمام قومیتوں کے لئے اس شہر میں کوئی نوگوایریا نہیں، تمام قومیتوں کے لوگ مہاجروں کے ساتھ مل کر شہر کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، اب مہاجروں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ بند گلی کی سیاست مسترد کرکے سب کو گلے لگاکر اپنی نسلوں کے بہتر مستقبل کے لئے ہمارے ساتھ جڑیں گے یا آئندہ نسلوں کو اندھیروں کی جانب دھکیلیں گے۔
خبر کا کوڈ : 958765
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش