0
Friday 15 Oct 2021 22:02

تبدیلی مذہب کو روکنے کیلئے قومی شہریت رجسٹر ضروری ہے، موہن بھاگوت

تبدیلی مذہب کو روکنے کیلئے قومی شہریت رجسٹر ضروری ہے، موہن بھاگوت
اسلام ٹائمز۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے ہندوستان کی آبادی میں اضافے کی شرح میں مذہبی عدم توازن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک کی وحدت اور سالمیت کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ قومی شہریت رجسٹر تبدیلی مذہب اور دراندازی کو روکنے کے لئے ضروری ہے۔ جمعہ کو دہلی میں ’وجے دشمی‘ کے موقع پر سنگھ کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ آبادی کنٹرول ضروری ہے اور اس کے لئے آبادی کی پالیسی بنانی چاہیئے جو سب پر یکساں طور پر لاگو ہو۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کی مجموعی آبادی بالخصوص سرحدی علاقوں میں آبادی کے تناسب میں بڑھتا ہوا عدم توازن، مختلف فرقوں کی آبادی میں اضافے کی شرح میں وسیع تغیر کی وجہ سے غیر ملکی دراندازی اور تبدیلی مذہب کے لئے سنگین بحران کا باعث بن سکتی ہے۔

موہن بھاگوت نے بتایا کہ 1951ء اور 2011ء کے درمیان آبادی میں اضافے کی شرح میں مذہبی فرق کی وجہ سے جبکہ ہندوستان میں پیدا ہونے والے فرقوں کے پیروکاروں کا تناسب ملک کی آبادی میں کم ہوا ہے، مسلم آبادی کا تناسب بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ باہر سے آئے تمام فرقوں کی پیروی کرنے والوں سمیت ہر ایک کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ہمارے روحانی عقیدے اور عبادت کے طریقہ کار کی انفرادیت کے علاوہ ہم سب ایک ہی جد کی اولاد ہیں جو ایک معاشرے میں پلے بڑھے ہیں، ایک معاشرہ، ایک ثقافت، ہماری ثقافت کسی کو اجنبی نہیں سمجھتی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانیت قربت اور معاشرے کے درمیان توازن ہے۔

موہن بھاگوت نے کہا کہ ہندوستانی ہونے پر یقین رکھنے والے مختلف مذاہب کے لوگ ہمارے آباؤ اجداد کے نظریات کو سمجھتے ہیں۔ کسی کو کسی زبان، عبادت کے نظام کو ترک کرنے کی ضرورت نہیں، بنیاد پرست سوچ کو چھوڑنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ہونے پر کوئی اعتراض نہیں، قوم پرست سوچ ضروری ہے، ہندو سماج ہر کسی کو اپنا لیتا ہے۔ بہت سے مسلمان قابل نمونہ ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس ملک نے کبھی حسن خان میواتی، حکیم خان سوری، خدا بخش، غوث خان اور اشفاق اللہ خان جیسے ہیرو دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سب کے لئے مثالی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 958852
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش