0
Sunday 17 Oct 2021 00:44

غاصب صہیونی رژیم کو جنگ بندی کے تقاضے پورے کرنے ہوں گے، حماس

غاصب صہیونی رژیم کو جنگ بندی کے تقاضے پورے کرنے ہوں گے، حماس
اسلام ٹائمز۔ مہر نیوز ایجنسی کے مطابق فلسطین میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے رکن خلیل الحیہ اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم کو جنگ بندی کی شرائط کی پابندی کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا: "حالیہ جنگ بندی کے کچھ تقاضے تھے اور غاصب صہیونی رژیم کو وہ تقاضے پورے کرنے پڑیں گے ورنہ مفت میں جنگ بندی برقرار رہنا مشکل ہو جائے گی۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم غزہ کا محاصرہ توڑنے کیلئے ہر ممکنہ حربہ استعمال کریں گے اور اندرونی اور بیرونی سطح پر بھرپور کوششیں انجام دیں گے۔ اس سلسلے میں ہم مصر اور قطر میں اپنے بھائیوں سے تعاون حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے بھی رجوع کریں گے۔ ہم نے ثالثی کرنے والی قوتوں کے ذریعے غاصب صہیونی رژیم پر ماہی گیری، تجارتی سرگرمیوں اور درآمدات و برآمدات کھلنے کیلئے دباو ڈال رکھا ہے۔"
 
حماس کے سیاسی رہنما خلیل الحیہ نے حال ہی میں حماس کے ایک وفد کے قاہرہ دورے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہم نے مصر میں اپنے بھائیوں سے تجارتی سرگرمیاں بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے اور انہوں نے ہمارا یہ مطالبہ قبول کیا ہے جبکہ اس کے علاوہ بھی ہمیں بہت سے وعدے دیے گئے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ مصر غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کے منصوبوں میں شراکت داری کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "مصر والوں نے ہمیں رفح کراسنگ سے مسافرین کی آمدورفت میں سہولیات فراہم کرنے کا بھی وعدہ دیا ہے جس سے بہت سی مشکلات حل ہو جائیں گی۔" خلیل الحیہ نے کہا کہ ہمارے وفد نے غزہ میں تعمیر نو اور فلسطینی عوام کو درپیش مشکلات حل کرنے کی غرض سے مصر کے انٹیلی جنس سربراہ عباس کامل سے بھی ملاقات کی ہے۔
 
حماس کے سیاسی دفتر کے رکن خلیل الحیہ نے کہا: "حماس غاصب صہیونی رژیم کے علاوہ تمام بیرونی حکومتی عہدیداران سے ملاقات کا خیر مقدم کرتی ہے۔ ہماری جنگ صرف فلسطین میں ہے اور اس کے علاوہ کہیں اور ہماری کوئی جنگ نہیں ہے۔ حماس کے کسی بھی فریق سے تعلقات کی بنیاد فلسطین کاز ہے اور ہم فلسطین کاز کے فائدے کیلئے کسی کے قریب یا اس سے دور ہوتے ہیں۔" انہوں نے فلسطینی قیدیوں اور صہیونی رژیم کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں کہا کہ قید صہیونی فوجی ہمارے قبضے میں ہیں اور انہیں صرف اور صرف فلسطینی قیدیوں کی آزادی کے عوض آزاد کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 959074
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش