0
Sunday 17 Oct 2021 21:44

کوئٹہ، سانحہ ہوشاب کیخلاف احتجاجی دھرنے کا 5واں دن

کوئٹہ، سانحہ ہوشاب کیخلاف احتجاجی دھرنے کا 5واں دن
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ میں بچوں کی میتوں کے ساتھ دھرنا دینے والے ہوشاب کے شہریوں نے اپنے احتجاج اور دھرنے کو وسیع کر دیا ہے۔ سانحہ ہوشاب کے لواحقین جو کوئٹہ میں ریڈ زون کے باہر بچوں کی میتوں کے ساتھ گزشتہ چار دن سے دھرنا دے کر بیٹھے تھے، انہوں نے صوبائی و وفاقی حکومت کی جانب سے نوٹس نہ لیئے جانے کے بعد اپنے احتجاج کو وسعت دے دیدی ہے اور سریاب یونیورسٹی چوک کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا ہے۔ آخری خبریں آنے تک صوبائی حکومت نے اس مظاہرے کا کوئی نوٹس نہیں لیا تھا اور کسی حکومتی ذمہ دار نے ان مظاہرین سے رابطہ نہیں کیا تھا۔ یاد رہے کہ گزشتہ رات بچوں کے لواحقین نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں صوبائی حکومت و انتظامیہ کو 24 گھنٹوں کی مہلت دی تھی کہ اگر 24 گھنٹے میں ان کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو وہ لاشوں کے ساتھ اسلام آباد روانہ ہوں گے۔

دوسری جانب وزیراعلٰی بلوچستان گوادر جیپ ریلی کی اختتامی تقریب میں شرکت کیلئے خصوصی طور پر گوادر گئے ہیں جبکہ کچھ فاصلے پہ موجود بلوچ شہریوں سے بات نہیں کی، ان کے اس عمل کے خلاف بھی شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ واضح رہے 11 اکتوبر کو تربت کے علاقے کیچ  میں ہوشاب کے مقام پر ہونے والے دھماکے میں 2 بچے جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا تھا۔ دھماکا اس وقت ہوا جب بچے اپنے گھر کے باہر کھیل رہے تھے کہ اچانک کوئی چیز زور دار دھماکے سے پھٹ گئی۔ واقعہ کے بعد جب دیکھا گیا تو 3 بچے دھماکے کی زد میں آکر شدید زخمی پڑے تھے، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا مگر ان میں سے دو بچے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گئے جبکہ ایک بچہ تاحال شدید زخمی حالت میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔ بچوں کے لواحقین کا الزام ہے کہ بچے ایف سی کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ 
خبر کا کوڈ : 959199
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش