QR CodeQR Code

آج مسلمانوں کا اجتماعی فریضہ امت سازی ہے، علامہ جواد نقوی

عید میلادالنبی(ص) کی مناسبت سے وحدت ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت

مسلمانوں کیلئے فتنوں سے نکلنے کا واحد راستہ بیداری اور شعور ہے، خطاب

19 Oct 2021 12:08

ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آج اسلامی بیداری کی تحریک کو جس چیز سے سب سے بڑا خطرہ ہے ان میں قرآن کریم اور احادیث پیغمبر(ص) کی غلط تفسیر و تشریح، رحمت و حکمت کے دین کو بے رحم، دہشتگرد اور شدت پسند دین بنا کر پیش کرنا، تکفیری گروہوں کو پروان چڑھانا اور مسلمانوں کے درمیان اختلاف و نفرت کا بیج بونا شامل ہیں، یہ سازش اس وقت مغرب اور صیہونیزم کی جاسوسی تنظیموں کی جانب سے پورے عالم اسلام میں پوری سنجیدگی سے جاری ہے۔


اسلام ٹائمز۔ بارہ ربیع الاول عید میلادالنبی(ص) کی پرُبرکت مناسبت سے حوزہ علمیہ جامعہ العروة الوثقیٰ لاہور کے زیرِانتظام عظیم الشان وحدتِ امت ریلی کا انعقاد کیا گیا جو جامعہ عروۃ الوثقیٰ سے شروع ہوئی اور قینچی سٹاپ والٹن فیروز پور روڈ پر اختتام پذیر ہوئی۔ وحدتِ امت ریلی میں بِلا تفریقِ مسلک و مذہب ہزاروں افراد نے شرکت کی اور رسول اللہ (ص) سے اپنے عشق و عقیدت کا اظہار کیا۔ شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ تحریکِ بیداری امتِ مصطفیؐ اور زعیم جامعہ عروۃ الوثقیٰ علامہ سید جواد نقوی نے تمام عالمِ اسلام کو روزِ عید میلادالنبیؐ کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ رسول اللہ(ص) نے عرب کی جاہل قوم کو تبلیغ اور تربیت کے ذریعے خیرِ امت میں بدل دیا اور ان کی باہمی دشمنیوں کو اخوت و محبت میں ڈھال دیا۔ ریوڑ کو امت بنانا ایک عظیم معجزہ ہے جو تعلیم و تربیت سے ممکن ہوا، اب یہ امت کا فریضہ ہے کہ رسول اللہ(ص) کے مشن کو تکمیل تک پہنچائے اور اس مقصد کیلئے خود کو قوم، قبیلہ، مسلک و گروہ کی حالت سے نکال کر امت کے قالب میں ڈھالے کیونکہ امت ہی قرآنِ مجید کی واحد قابلِ قبول اجتماعی حالت ہے۔

علامہ سید جواد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ عید میلادالنبیﷺ دراصل یومِ عہد ہے۔ اس مبارک دن کو اس طرح نہیں گزرانا چاھیئے جس طرح عام مقدس شخصیات کے ایامِ پیدائش و وفات منائے جاتے ہیں بلکہ اس دن کو یومِ عہد کے طور پر منانا چاھیئے تاکہ امت اس بھولے ہوئے سبق کو دوبارہ یاد کرے جو پیغمبر اکرمؐ نے چودہ سو سال پہلے پڑھایا تھا اور جس سبق کی بدولت خداوند قدوس نے عرب بدووں کو خیرِ امت کے لقب سے نوازا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس وقت جہانِ اسلام کی حالت امتِ اسلام والی نہیں اور اسلامی معاشروں میں فرقہ واریت کے تباہ کن اثرات اور نتائج مرتب ہوئے ہیں۔ مسلمانوں کے درمیان اختلاف و تفرقے کا ایک نتیجہ، اسلامی بیداری سے انحراف ہے۔ آج اسلامی بیداری کی تحریک کو جس چیز سے سب سے بڑا خطرہ ہے ان میں قرآن کریم اور احادیث پیغمبرص(ص) کی غلط تفسیر و تشریح، رحمت و حکمت کے دین کو بے رحم، دہشت گرد اور شدت پسند دین بنا کر پیش کرنا، تکفیری گروہوں کو پروان چڑھانا اور مسلمانوں کے درمیان اختلاف و نفرت کا بیج بونا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سازش اس وقت مغرب اور صیہونیزم کی جاسوسی تنظیموں کی جانب سے پورے عالم اسلام میں پوری سنجیدگی سے جاری ہے۔
 
علامہ سید جواد نقوی نے بیداریِ امت کو راہ حل کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ اس ہلاکت خیز فتنے میں جو چیز ضروری ہے وہ بصیرت غور و فکر، تدبر و تفکر اور گہرا تجزیہ ہے تاکہ اختلاف و تفرقے اور دشمنان اسلام کی عیاری ومکاری سے بچتے ہوئے مسلمانوں کی صفوں میں رخنہ ڈالنے کی کوششیں ناکام بنائی جا سکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی فرقوں کے مابین قرآنی وحدت، ایک نئی اسلامی تہذیب کی تشکیل کا پہلا زینہ ہے۔ علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا عالمِ اسلام کے سامنے عزت و سرفرازی کا ایک آزمودہ راستہ موجود ہے جس کو حکیمِ امت علامہ محمد اقبالؒ نے خودی اور بانی انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ امام خمینیؒ نے ہویت سے تعبیر کیا ہے۔ مسلمانوں کو اپنی اصل شاخت اور پہچان کی جانب رجوع کرنے کی ضرورت ہے جس نے انہیں عرب کے ریگزاروں سے اٹھا کر دنیا کا حاکم بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مسلمانوں کیلئے باعثِ شرم ہے کہ قرآن مجید اور حدیث جیسے خزانے رکھنے کے باوجود ہمارے ممالک میں مغربی نظام لاگو ہیں چاہے وہ معیشت کا نظام ہو یا سیاست کا یا تعلیم کا، ہر طرف مغرب کے نظاموں کا غلبہ ہے۔ مسلمانوں کو احساسِ زیاں کرتے ہوئے اپنی اصل کی جانب پلٹنا ہوگا اور جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ اسلامی نظام دریافت کرنے ہوں گے تاکہ اسلامی معاشرہ اور اس سے بڑھ کر اسلامی تہذیب وجود میں آ سکے۔


خبر کا کوڈ: 959457

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/959457/عید-میلادالنبی-ص-کی-مناسبت-سے-وحدت-ریلی-ہزاروں-افراد-شرکت

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org