0
Thursday 21 Oct 2021 19:21

کشمیر میں قیام امن کیلئے پاکستان سے بات چیت ناگزیر ہے، فاروق عبداللہ

کشمیر میں قیام امن کیلئے پاکستان سے بات چیت ناگزیر ہے، فاروق عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت کی وکالت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ہمارا ملک پاکستان کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ بحال نہیں کرے گا تب تک جموں و کشمیر میں امن قائم ہونا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان آج تک جتنی جنگیں ہوئیں ان میں صرف غریب مارے گئے کسی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی طاقت جموں و کشمیر کے ٹکڑے نہیں کر سکتی ہے۔ انہوں بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے الیکشن جیتنے کے لئے جموں و کشمیر کو جہنم بنا دیا ہے۔

این سی کے صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں پارٹی دفتر شیر کشمیر بھون میں اپنی جماعت کے کارکنوں سے اپنے خطاب کے دوران کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آج بھی کہتا ہوں کہ جب تک پاکستان سے بات چیت نہیں کی جائے گی، جب تک ان کے ساتھ دوستی کا ہاتھ نہیں ملایا جائے گا تب تک ہم آرام سے نہیں رہ سکتے ہیں، میں یہ لکھ کر دیتا ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے آج تک چار جنگیں لڑیں ان میں صرف غریب لوگ مر گئے اب اگر پھر جنگ ہوئی توہم سب مٹ جائیں گے کیونکہ دونوں ملکوں کے پاس ایٹم بم ہیں۔

بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نفرت کی آگ بھڑکا کر یہ لوگ الیکشن جیتتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس نفرت کی دیوار کو توڑنا ہے، بی جے پی نے بالا کوٹ کے نام پر پچھلا الیکشن جیتا لیکن کیا بالاکوٹ سے لائن آف کنٹرول بدل گئی، کیا ہم نے پاکستان سے کوئی علاقہ واپس لیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر جموں میں آج بھی نفرت بڑھتی رہے گی تو ہندوستان کے نہ جانے کتنے ٹکڑے ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج تک ہماری پارٹی کے تین ہزار لوگوں جن میں لیڈر بھی شامل تھے، کو مارا گیا لیکن ہم نے پھر بھی بھارت کے جھنڈے کو تھامے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ادھر ہی رہنے والے ہیں ہم کبھی پاکستان کے ساتھ نہیں جا سکتے ہیں، ہم اس وقت نہیں گئے جب ہماری ریاست پاکستان کے ساتھ جا سکتی تھی ہم نے اس وقت بھی دو قومی نظریے کو رد کیا۔
خبر کا کوڈ : 959843
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش