0
Friday 22 Oct 2021 10:53

مسلم مجلس مشاورت کے متبادل پر بھی لوگ غور کررہے ہیں، ڈاکٹر ظفرالاسلام خان

مسلم مجلس مشاورت کے متبادل پر بھی لوگ غور کررہے ہیں، ڈاکٹر ظفرالاسلام خان
اسلام ٹائمز۔ مسلمانوں کی کُل ہند اکلوتی وفاقی تنظیم سمجھی جانے والی ’مجلس مشاورت‘ میں جاری تنازعات ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ ایک سال سے جاری ’’دوطرفہ جنگ بندی‘‘ کے بعد ایک بار پھر محاذ کھل گیا ہے اور دونوں طرف سے مراسلات کی گولہ باری ہورہی ہے۔ مشاورت کے سابق صدر معروف اسکالر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان اور ان کے موقف کے دیگر حامیوں کی طرف سے جنرل باڈی کی میٹنگ بلانے اور صدراتی انتخابات کا عمل شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، حالانکہ موجودہ صدرکی طرف سے جن کے انتخاب پر ڈاکٹر ظفر کو شروع سے ہی اعتراض رہا ہے۔ روز نامہ خبریں کے ایک انٹرویو میں پوچھے جانے پر کہ آپ تو صدارتی الیکشن رکوانے عدالت تک چلے گئے انہوں نے تردید کی کہ میں نہیں بلکہ انیس درانی گئے تھے البتہ اخلاقی حمایت کی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں سابق صدر مشاورت نے جماعت اسلامی ہند پر دروغ گوئی اور وعدے سے انحراف کے سنگین الزام لگائے۔ انہوں نے کہا کہ 2015ء میں صدارتی الیکشن میں جماعت اسلامی نے آئی پی ایس منظور احمد کی امیدوار کے طور پر حمایت کی۔ مگر عین وقت پر ان کے ووٹ نوید حامد کو پڑ گئے اور منظور احمد 6 ووٹ سے ہار گئے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آنے پر سب پتہ چل جائے گا لیکن یہ واضح ہے کہ جماعت اسلامی نے وعدہ خلافی اور انحراف کا مظاہرہ کیا۔ آخر اس صورتحال کا اختتام کس طرح ہوگا پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر تقسیم کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار یہ تکلیف دہ کام ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس مشاورت کے متبادل کی بات بہت دنوں سے چل رہی ہے اور لوگ اس پر غور کررہے ہیں، میں نے ایسے اقدام کی کبھی تائید نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مجلس مشاورت کے متبادل پر بھی لوگ غور کررہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 959909
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش